• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

میں نے تجھے طلاق دی، طلاق دی، طلاق دی

استفتاء

میرا اکثر بیوی کے ساتھ جھگڑا رہتاتھا۔ میرے کئی بارسمجھانے سے بھی میری بیوی کو مجھ پر اعتماد نہیں ہوتاتھا ، گھر میں اکثر ہی لڑائی جھگڑا رہتاتھا، میں اپنی شادی کے پانچ سالوں میں اپنی بیوی کو اعتماد میں لینے کی بہت کوشش کی ، مگر وہ مجھ پر اعتماد نہیں کرتی تھی ۔ پیار سے بھی کوشش کی غصہ سے بھی کوشش کی ۔ اگر میرے خلاف کوئی بھی اس کو کہہ دیتاکہ عامر ایسا ہے ایسا ہے وہ مان لیتی مگر میرے اوپر یقین نہیں کرتی تھی 2009۔4۔28 کو اس نے بتایا کہ 2009۔4۔26 کو عامر دو عورتیں گھر میں لے کر آیا تھا۔ جب 2009۔4۔28 کو میں گھر آیا کام سے فارغ ہوکر تو اس بات پر اس نے میرے ساتھ جھگڑا کرنا شروع کردیا۔ میرے بے حد اصرار کرنے پر بھی اس نے مجھے یہ نہیں بتایا کہ ان کو کس نے بتایا ہے۔ پھر میری بیوی بدتمیزی پر اتر آئی میں بھی بدتمیزی پر اتر آیا میں نے اس کو گالیاں دی اس نے بھی واپس مجھے گالیاں دی میں نے اس کو تپھڑ لگا لیا اس نے بھی آگے سے تپھڑ مجھے مارا۔ تو پھر میں نے غصہ میں آکر ان کو تین دفعہ طلاق ،طلاق ،طلاق کہہ دیا۔ میں نے بہت اس کو سمجھایا کہ اگر تویہ تم بات اپنی طرف سے بتارہی ہو تو بہت غلط کررہی ہو۔ اگر تم کو کسی نے کہا ہے تو مجھے اس کا نام بتاؤ اس کا جوا ب یہ تھا کہ میں اپنا گھر خراب کرلوں گی مگر اس کا نام نہیں بتاؤں گی۔ میری دو بچے ہیں۔ بڑابیٹا چارسال کا ہے چھوٹا بیٹا دس ماہ کا ہے ،بچے بھی چھوڑ کر چلی گئی ہے۔ لہذ میں نے کافی کوشش کی ہے صلح معافی کی ناظم صاحب کے پاس بھی ان کو بلوایا ہے مگر وہ مانتی نہیں ہے۔ اپنی والدہ محترمہ کے پیچھے لگی ہوئی ہے۔ میں اپنا گھر بسانا چاہتاہوں مگر ان کے ذہن میں بیٹھ گیاہے کہ طلاق  ہوگئی ہے۔ لہذا میں چاہتاہوں کہ دین کے حوالے سے میرے معاملے میں میری رہنمائی کی جائے۔ شکریہ

طلاق کے الفاظ: میں نے کہا کہ  میں نے تجھے طلاق دی، طلاق دی، طلاق دی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں ہیں۔ بیوی شوہر کے لیے ہمیشہ کے لیے حرام ہوگئی ہے۔ نکاح ختم ہوگیاہے۔ رجوع یا صلح کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved