• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

نیندکے غلبہ اور شدید غصے کی حالت میں طلاق دینا

استفتاء

ایک مسئلہ کی وضاحت فرمائیں میں مسمی***  دو  راتوں سے سو یا نہ تھا اور دن میں دفتر میں ڈیوٹی انجام دیتارہا۔ تیسری رات ہم  میاں بیوی میں جھگڑا ہوگیا مجھ پر نیند کی شدت تھی اور دماغ ماؤف تھاغصے میں جنونی کیفیت ہوگئی میرے دماغ میں سوچ سمجھ نہ رہی یہاں تک کہ میرا سسرال نزدیک تھا میں اپنی ساس یا سسر صاحب کو بلا لیتاکہ وہ میری بیوی کو سمجھاتے اس سے اندازہ لگائیں میرے دماغ میں سوچ سمجھ کی کیفیت نہ تھی اور میں نے بیوی کو طلاق کے تین دفعہ الفاظ کہہ دیئے۔ نیز یہ کہ میں بیوی کو طلاق دینے کا کوئی ارادہ نہ تھا اور کبھی ایسا سوچا بھی نہ تھا اور نیت بھی نہ تھی۔ برائے مہربانی فرما کر مسئلہ کا جواب دیں ۔

بیوی کا حلفیہ بیان

میراخاوند*** دو راتوں سے نیند نہ کرسکے اور دن میں ڈیوٹی دیتے تھے دونوں میں جھگڑا ہوگیا۔ جھگڑے میں میرے خاوند  شدید غصے میں آگئے۔ نیند کا غلبہ اور غصے کی حالت میں ان کی کیفیت بڑی عجیب ہوگئی تھی۔ اور ان کی طبیعت بہت خراب ہوگئی تھی۔بے دردی سے مجھے مارنے لگے اور تین دفعہ طلاق کے الفاظ بھی کہے  اس سے پہلے تو ذرا بھی چھوٹی بڑی بات ہوتی تھی تو وہ میرے والدین کے پاس جاتے تھے۔ لیکن اس مرتبہ ان کو کچھ بھی سوچ سمجھ نہ رہی تھی۔ برائے مہربانی آپ ہمیں مسئلہ کا حل بتادیں۔ شکریہ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں طلاق نہیں ہوئی۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved