• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ایک نوٹس میں ایک طلاق لکھی اور دوسرے نوٹس میں دوطلاقیں

استفتاء

عرض خدمت ہے کہ سسرال والوں کی بدسلوکی  کی وجہ سے میں نے اپنی بیوی کو بذریعہ ناظم ایک نوٹس پرایک طلاق لکھی اور دوسرے ماہ دوسرے نوٹس پر دومرتبہ لفظ طلاق لکھ کرا ن نوٹسوں پرا پنے دستخط کرکے بیوی کو بھیج دیئے تاکہ بیوی کے گھر والے فکر مند ہوں اور صلح کے لیے رجوع کریں لیکن وہ دونوں مرتبہ ناظم کے دفتر ناظم کے بلانے پر نہیں آئے۔ دوسرے نوٹس میں پر دو مرتبہ لفظ طلاق لکھاتھا میرے نزدیک وہ دوسری طلاق تھی آیا کیا؟ پہلے نوٹس پر لکھی ایک طلاق اور دوسری نوٹس پر دو طلاق کو تین طلاق مانا جائےگا۔ کہ صرف دو طلاق ماناجائےگا۔ اورکیا اب میں اپنی بیوی سے رجوع کرسکتاہوں کہ طلاق واقع ہوگئی ہے ؟ برائے کرم اس بارے میں میری رہنمائی کی جائے  اور فتویٰ عنایت کیا جائے عین نوازش ہوگی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

تینوں طلاقیں بہرحال ہوگئی ہیں اور اب صلح کی گنجائش نہیں ہے ۔ نکاح بھی ٹوٹ چکاہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved