• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تین طلا قوں کےبعد صلح

استفتاء

گزارش ہے کہ ایک صاحب نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دی ہیں۔ اور اپنی زوجیت سے الگ کردیاہے۔ اب وہ آپس میں صلح چاہتےہیں ۔ پوچھنا  آپ سے  یہ ہے کہ صلح کی کوئی صورت ہے یا نہیں۔ طلاق تحریری دی ہے۔ اور طلاق نامہ ساتھ منسلک ہے۔

طلاق نامہ

منکہ مسمی ***۔۔۔**** مقر کا نکاح ہمراہ مسماة ***سے مورخہ 08۔6۔11 کو ہوا تھا ۔ مذکوریہ نے نکاح اپنے والدین کی مرضی کے خلاف من مقر سےکیا تھا من مقر کو اب پتہ چلا ہے ۔ کہ مذکوریہ کا چال چلن خراب ہے اس وجہ سے من مقر اور مذکوریہ کا نباہ ہونا مشکل ہے اب من مقر مذکوریہ سے تنگ آگیاہے ، مذکوریہ حاملہ بھی نہ ہے من مقر مذکوریہ کو 1طلاق،2 طلاق ،3 طلاق ثلاثہ دیکر اپنی زوجیت سے الگ کررہاہوں ۔ مذکوریہ آج کے بعد میرے نفس پر حرام ہے جہاں چاہے عدت میعاد گزارنے کے بعد عقد ثانی کرسکتی ہے ۔ مذکوریہ طلاق موثر کرانے طلاق موثر سرٹیفیکیٹ حاصل کرکے کر سکتی ہے۔ من مقر کوکوئی عذر اعتراض نہ ہوگایہ طلاق ثلاثہ من مقر نے روبرو گواہان اپنی کامل رضامندی سے تحریر کرادی ہے تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

منسلکہ طلاق نامہ کی روسے تین طلاقیں واقع ہوچکی ہیں اب صلح کی کوئی صورت باقی نہیں ہے۔

وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل ثم يطلقها أو يموت عنها. (عالمگیری ، ص:473،ج:1)۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved