• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

طلاق ثلاثہ یکبارگی طلاق،طلاق، طلاق دیکر اپنےزوجیت سے حتمی طورپر علیحدہ کردیاہے

استفتاء

***ولدحاجی *** کا رہائشی ہوں۔ یہ کہ من مقر کاعقد بموجب شریعت محمدی مورخہ 08۔5۔25 کو مسماة***دختر*** ہواتھا۔ مذکوریہ کچھ دن پہلے تک میرےگھرآباد رہی اور حق زوجیت اداکرتی رہی مگر ا ب من مقر کی زوجہ مذکوریہ نے گھریلو جھگڑے کی زد میں لاکر من مقر کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ اور نافرمانی کی حد کردی ہے۔سواب من مقر نے بوجہ نافرمانی مسماة*** کو اپنے حنفی مسلک کے مطابق طلاق ثلاثہ یکبارگی طلاق ، طلاق، طلاق دیکر اپنے زوجیت سے حتمی طورپر علیحدہ کردیاہے۔ اور اسے اپنے اوپر حرام قرار دے دیا ہے۔ حق مہر مقررہ موقع پر ادا کردیا گیا تھا۔ اورا ب فریقین کے درمیان کسی قسم کا کوئی تعلق یا واسطہ باقی نہ رہ گیا ہے ۔دستاویز ہذا کی ایک عکسی کا پی برائے ضروری اطلاع جناب ناظم صاحب/چیئر مین ثالثی کونسل ۔۔۔۔۔کوبھی ارسال کیجارہی ہے۔ لہذادستاویز طلاقنامہ ہذا من مقر نے بقائمی ہوش وہواس خمسہ وبقائے عقل روبروگواہان تحریر کردی ہے۔ اورمضمون سن اور سمجھ کر درست تسلیم کرتے ہوئے اپنے دستخط وانگوٹھا ثبت کردیا ہے۔ کہ سند رہے۔ المرقوم مورخہ20 جون2009۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تین طلاقیں واقع ہوگئیں اور اب صلح کی کوئی گنجائش نہیں۔ یہی تمام صحابہ ،محدثین اور ائمہ مجتہدین کا قول ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved