• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ذہنی مریض کا بیوی کو طلاق دینا

استفتاء

آپ سے ایک مسئلے کا حل چاہتاہوں ۔پچھلے دوسال سے میں ڈپریشن کا مریض رہا ہوں اور تقریباً چھ ماہ  پہلے   میراذہنی توازن بالکل ٹھیک نہیں تھا اور میرا علاج چل رہا تھا مجھے لگا میری اس  حالت کے ذمہ دار میرے گھر والے  اور میرے سسرال والے ہیں تو میں نے اپنے سسر کو  فون کیا۔ اور کہاکہ اب مجھے آپ کی بیٹی کی ضرورت نہیں ہے  میں نے  آپ کی بیٹی کو فارغ کیا وہ   مرے یا خود کشی کرے  اس میں اب میرا کوئی ذمہ نہیں۔ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ سچ مچ میں اسے چھوڑنا چاہتاہوں یا اس کو دھمکا رہا ہوں۔  میں جب بھی یہ سوچتا ہوں کہ میں  نے یہ باتیں   جب ان سےکیا میں سچ مچ اسے چھوڑنا چاہتاتھا یہ مجھے  نہیں پتا اور میں نے اپنی بیوی سے بھی دوتین بار یہ کہا کہ میں نے تمہیں فارغ کیا میرا تم سے کوئی تعلق نہیں۔ اب میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ ہم میاں بیوی ایک ساتھ رو سکتے ہیں اور ہمارا دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے یا نہیں؟یا ہمیں نکاح کی ضرورت  بھی ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

دوبارہ نکاح پڑھوا لیں اورآئندہ احتیاط کریں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved