• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اگر تم اپنے باپ کے گھر جاؤ گی تمہیں تین مرتبہ طلاق، طلاق ، طلاق ہے

استفتاء

شوہرکا بیان

 میں نے اپنی بیوی کو جھگڑے کی وجہ سے1995 میں ایک طلاق دے دی تھی۔ اور بعد میں حق رجعی استعمال کرکے رجوع کرلیا تھا۔ اب پھر 23 جولائی 2009 کودوبارہ اپنی بیوی کو ایک ہی مجلس میں تین دفعہ طلاق دی ہے۔

واضح رہے کہ پہلی دفعہ یہ الفاظ کہے تھے” میں نے تمہیں طلاق دی”۔

بیوی کا بیان

 مجھے میرے شوہرنے جھگڑے کی وجہ سے 1995 میں ایک طلاق دی تھی۔ اور بعد میں ایک ماہ کے اندر رجوع کرلیاتھا۔ اب پھر 23 جولائی 2009 کو دوبارہ جھگڑے (گھریلو) کی وجہ سے اپنی والدہ کے موجودگی میں یہ کہا "اگر تم اپنے باپ کے گھر جاؤ گی تمہیں تین مرتبہ طلاق، طلاق ، طلاق ہے”۔ تقریباً 15 منٹ کے بعد میں ان سے اس واقعہ کے بارے میں تصدیق کی۔ تو انہوں  نے اعتراف کیا کہ واقعی میں نے یہ الفاظ کہے ہیں۔ اور میں نے اپنے ہاتھ کٹوالیئے ہیں۔ اس کے بعد میں اپنے گھر چلی آئی تھی۔ اور اب تک 09۔10۔19  تک والد کے گھر ہوں۔ میرے لیے قرآن وسنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں باپ کے گھر  جانے سے تینوں طلاقیں ہوگئیں۔ اور نکاح مکمل طور پر ختم ہوگیا، اب صلح کی گنجائش نہیں ہے۔

قال في الدر: التعليق هوربط حصول مضمون جملة بحصول مضمون جملة أخرى ويسمى يميناً مجازاً، ثم قال: وتنحل اليمين بعد وجود الشرط مطلقاً لكن إن وجد في الملك طلقت. (ص: 544، ج:2)۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved