• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اگر میں سیگریٹ پیوں تو میری بیوی کو طلاق ہے

استفتاء

میں نے تقریباً آٹھ نو مہینے پہلے یہ قسم کھائی تھی کہ "اگر سیگریٹ پیوں تو میری بیوی کو طلاق ہے”۔لیکن اب یہ کنفرم نہیں ہے کہ یہ لفظ میں نے زبان سے ادا کئے تھے یاصرف دل میں ہی کہے تھے۔ اور اب زیادہ تررجحان اسی  طرف ہے کہ یہ لفظ میں نے زبان سے اپنے آپ کو سنائے تھے۔ اس کے علاوہ ایک دن بڑے بھائی سے میں نے یہ کہا تھا” میں اگر سگریٹ پیوں گا تو میراگھرٹوٹ جائے گا”۔شاید یہ کسی اور سے بھی کہاہو۔اور یہ لفظ جن سے قسم کھائی ہے کہ کتنی طلاقوں کے لیے کہے  اس بارے میں کنفرم نہیں۔

اب تقریباًہفتے قبل میرے سے یہ کام ہوگیا۔ اور میں نے محض سیگریٹ کو کش لگاکرپھینک دیا اور اس وقت طلاق کی قسم کے متعلق کوئی بات میرے ذہن میں نہیں تھی۔ یعنی مجھے اپنی قسم یادنہیں تھی۔ اس کے بعدایک دودفعہ ازدواجی تعلق بھی قائم ہواہے۔

میں اللہ کوحاضرناظرجان کرکہتاہوں کہ مذکورہ بالابیان درست ہے۔

نوٹ: اس سے تقریباً نو سال پہلے ایک دفعہ میرااور بیوی کاجھگڑاہوگیاتھا جس میں مفیتان صاحب نے کہا تھادوبارہ نکاح پڑھواؤ اورا نہوں نے کہا تھا ایک طلاق ہوگئی ہے ، اور یہیں پر جامعہ اشرفیہ میں نکاح پڑھ دیا تھا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی ہے ، اگرچہ نکاح ختم نہیں ہوا مگر یاد رہے کہ ایک طلاق اس پہلے بھی سائل دے چکا ہے ، اس لیے اب اس کے پا س صرف ایک طلاق کاحق باقی ہے۔

وإذا أضافه إلى الشرط وقع عقيب الشرط اتفاقاً مثل أن يقول لامرأته إن دخلت الدار فأنت طالق.(عالمگیری ،ص:420،ج:1)۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved