• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اگر میں یہ بات کسی دوسری کو بتاؤں تو تمہیں طلاق

استفتاء

حضرت جی اگر کوئی انسان اپنی بیوی سے کسی بات کے متعلق قسم کھائے کہ” اگر میں یہ بات کسی دوسرے کو بتاؤں تو تمہیں طلاق” پھر اس قسم کے تقریباً چار ساڑھے چار سال بعد اس نے کسی جھگڑے میں اس بات کو پانچ  مردوں اور چار عورتوں میں کہہ دیا، جھگڑے کے وقت وہ عورت حاملہ تھی بچے کی پیدائش تک ان کی صلح نہ ہوئی اور نہ ہی اب تک صلح ہوئی ، جبکہ وہ بچہ ڈھائی ماہ کا ہوگیا ہے۔ اب اس میاں بیوی کے رشتہ کے بارے میں اسلام کا کیا حکم ہے؟ جبکہ ان کے چار بچے ہوں۔ مہربانی فرماکر بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے شریعت کا فیصلہ بتائیں ،بیوی صلح نہیں چاہتی بسبب ان کے رویوں کے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر شوہر کے صرف یہی الفاظ تھے تو الفاظ کی وجہ سے شوہر کے اوروں کو بتادینے پرایک طلاق واقع ہوگی ، اگر بعدمیں شوہر نے رجوع نہ کیا ہو تو بچے کی پیدائش پر عدت ختم ہوگئی، اب عورت جہاں چاہیے نکاح کرسکتی ہے۔ اگر شوہر نے اس سے پہلے کوئی طلاق نہ دی ہو تو دوبارہ اس سے بھی نکاح کرسکتی ہے، لیکن اس صورت میں شوہر کو آئندہ دوطلاقوں کا حق حاصل ہوگا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved