- فتوی نمبر: 18-369
- تاریخ: 20 مئی 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات > نکاح کا بیان
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم و مکرم جناب مفتی صاحب! درج ذیل مسئلہ میں براہ مہربانی رہنمائی فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔
میرے بڑے بھائی ڈاکٹر رفیق محمد صاحب قضائے الہٰی سے وفات پا چکے ہیں۔ ان کی دو بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ ان کی عمر تیس تیس سال سے زائد ہے ، اور ابھی تک ان کی شادیاں نہیں ہوئیں، گھر میں بیٹھے ہیں۔ وجہ ان کی والدہ اور بڑے بیٹے کا دلچسپی نہ لینا ہے جس کی بناء پر کبھی رشتے نہیں آتے، اگر آتے ہیں تو انجام تک نہیں پہنچتے۔ اس حال میں جبکہ والد کے بعد شرعی طور پر لڑکیوں کا ولی ان کا بڑا بھائی ہوتا ہے، وہ اگر دلچسپی نہیں لیتا اور رشتے نہیں ہونے دیتا تو میں جو کہ چچا ہوں، ان لڑکیوں کا بطور ولی کردار ادا کر کے ان کے نکاح کروا سکتا ہوں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ بھی ان بچے بچیوں کا نکاح کروا سکتے ہیں۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved