- فتوی نمبر: 3-328
- تاریخ: 12 دسمبر 2010
استفتاء
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو فون پر اکٹھی دوطلاقیں دے (باالفاظ) یعنی زبانی جبراً(بیوی کے بھائیوں کے قتل کی دھمکی کی وجہ سے) یعنی اگر اس نے طلاق نہ دی تو اس کو قتل کردیں گے۔ اور پھر چھ سات گھنٹے بعد اکٹھی دوبارہ تین طلاقیں فون پر دے باالفاظ ایک ہی سانس میں تو آیا فو ن پر یہ طلاق واقع ہوئی ہے یا نہیں؟ اور اس بات کی بھی وضاحت کریں کہ رجوع کی کیا صورت ہوگی؟
نوٹ: بھائیوں نے اسے فون پر قتل کی دھمکی دی اور مارنے کے لیے ایک آدمی متعین کردیا اور اسے مارنے کے پیسے بھی دیدیئے۔ اور طلاق دیتے وقت دھمکی دینے والوں میں سے کوئی آدمی بھی پاس نہیں تھا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوچکی ہیں اب نہ صلح ہوسکتی ہے اور نہ ہی رجوع کی گنجائش ہے۔
وفي الدر المختار: أومكرها فإن طلاقه صحيح.(ص:456،ج:2)
© Copyright 2024, All Rights Reserved