• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

لڑکی کودئیے گئے زیورات کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مفتی صاحب !ایک زیور جو لڑکی والے ڈالتے ہیں لڑکی کو اور ایک زیور لڑکے والے ڈالتے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ کیا یہ دونوں ہی لڑکی کی ملکیت ہے یا جو لڑکی والے ڈالتے ہیں وہ لڑکی کی ملکیت ہے؟ جو لڑکے والے ڈالتے ہیں وہ لڑکے کی ملکیت ہے ؟اگر تو دونوں کو ملا کر اتنا زیور بن جائے جس پر زکوٰۃ واجب ہو جاتی ہے تو اس کی ادائیگی عورت پر واجب ہے یا مرد پر یا دونوں پر؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

لڑکی کو جو زیور لڑکی والوں کی طرف سے ملتا ہے وہ لڑکی کی ملکیت ہے اور جو زیور لڑکے والوں کی طرف سے ملتا ہے اس میں مندرجہ ذیل تفصیل ہے:

  1. اگر یہ زیور حق مہر میں ملا ہو تو لڑکی کی ملکیت ہوگا۔
  2. اگر حق مہر کے علاوہ ہے تو اگر ہدیہ کہہ کر دیا ہے یا لڑکے کے خاندان میں اسے لڑکی کی ملکیت سمجھا جاتا ہے تو پھر بھی لڑکی کی ملکیت ہوگا۔
  3. نہ ہدیہ کہہ کر دیا اور نہ ہی لڑکے کے خاندان میں اسے لڑکی کی ملکیت سمجھا جاتا ہے تو یہ زیور لڑکے کی ملکیت ہوگا۔

4. جن صورتوں میں زیور لڑکی کی ملکیت ہوگا ان صورتوں میں اگر وہ نصاب کے بقدر ہو تو اس کی زکوۃ بھی خود لڑکی کے ذمہ ہو گی البتہ اگر شوہر لڑکی کو بتا کر اپنے پاس سےاس کی زکوۃ دے دے تو یہ بھی جائز ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved