• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

بیوی کے مطالبہ پر کہ’’مجھے آزاد کردو‘‘میاں کا طلاق کی نیت کے بغیر’’کردیا ہے‘‘لکھنے سے طلاق کا حکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بیوی کا بیان:

گزارش ہے کہ میری 6سال پہلے شادی ہوئی ،میرے شوہر کے ان 6سالوں میں میرے ساتھ تعلقات اچھے نہیں تھے اورغیر عورتوں سے تعلقات تھے  وغیرہ وغیرہ ۔میں نے ان باتوں سے تنگ آکر اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کیا جس پر میرے شوہر نے مجھے طلاق دے دی۔یہ ساری بات واٹس ایپ میسج پر ہوئی جس کی تفصیل درج ذیل ہے :

لڑکا : تم بہت اچھی ہو،  لڑکی :سچ میں اگر شرمندہ ہو ،سدھرگئے ہو مجھ سے محبت  کا دعوی کررہے ہو تو مجھے آزاد کردو ،میری خوشی اسی میں ہے۔            [یہ میں نے اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کیا تھا،آزاد کرنے کو کہا تھا]

لڑکا:جو میں تم کو سمجھ نہ سکا،                  لڑکی:آپ بھی اچھے ہو اپنی جگہ

لڑکا:کردیا ہے،                                 لڑکی:کیا کردیا ہے؟

لڑکا:آزاد

[یہاں تک کی بات30 نومبر کی ہے۔ اس سے آگے کی بات چیت بقول لڑکی اس سے اگلے دن کی ہے]

لڑکی:یہ میں نے آپ سے آزاد کرنے کو کہایعنی طلاق کا مطالبہ کیا ،یہ آپ نے اس کا جواب دیا

لڑکا :اوکے              لڑکی:اس بات کا جواب دو،آپ کو پتاہے نا کہ ایک طلاق ہو چکی ہے؟

لڑکا:جی،

لڑکا: میں جانتاہوں۔

شوہر کا بیان:

حضرت میری بیوی سے میرا لڑائی جھگڑا ہوا تو فون پر میسج کے ذریعے بات چیت ہوئی جس پر لڑکی نے طلاق کا مطالبہ کیا جس پر میں نے ’’آزاد‘‘ والا میسج بھیجا۔ میں حلفیہ کہتا ہوں کہ اس سے میری طلاق کی نیت نہیں تھی۔ اس کے بعد میں نے اپنے مسجد کے مولوی صاحب سے اس بات کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ طلاق واقع ہوگئی ہے۔ کچھ دن بعد دوبارہ اہلیہ کا میسج آیا جس میں انہوں نے پوچھا کہ آپ کو پتہ ہے کہ ایک طلاق ہوچکی ہے تو میں نے مولوی صاحب کے فرمانے پر کہا کہ ’’ہاں ‘‘، ’’میں جانتا ہوں‘‘ اس کے علاوہ میں نے کسی سے طلاق کا ذکر نہیں کیا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی کیونکہ میسج پر لکھ کر طلاق دینا  تحریر کی غیر مرسوم صورت ہے اور غیر مرسوم تحریر سے طلاق واقع ہونے کے لئے نیت ضروری ہے۔ مذکورہ صورت میں چونکہ شوہر کی طلاق کی نیت نہیں تھی اس لئے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

رد المحتار (442/4) میں ہے:

وإن كانت مستبينة لكنها غير مرسومة إن نوى الطلاق يقع وإلا لا

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved