- فتوی نمبر: 21-218
- تاریخ: 20 مئی 2024
- عنوانات: حظر و اباحت > زیب و زینت و بناؤ سنگھار
استفتاء
میں ایک تھریڈنگ مشین استعمال کرنا چاہ رہی ہوں لیکن میری ایک قریبی رشتہ دار نے یہ مشین استعمال کرنے سے یہ کہتےہوئےمنع کیاہے کہ اس پر آئرن (لوہا)لگاہواہےاوراس سے عورتیں تھریڈنگ نہیں کرسکتیں۔
رہنمائی فرمائیں
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
عورتوں کے لیے بغل اور زیر ناف بالوں کو دور کرنے کے لیے بہتر طریقہ یہ ہے کہ کسی چیز کے ذریعے بالوں کو جڑ سے کھینچ کر نکال لیں اور اگر کسی کریم وغیرہ کے ذریعے سے صفائی کریں تو یہ بھی جائز ہے۔
جس تھریڈنگ مشین (epilator) کی آپ نے تصویر بھیجی ہے وہ بالوں کو جڑ سے کھینچ کر نکالتی ہے جیسا کہ اس کمپنی کی ویب سائٹ پر اس مشین کے حوالے سے لکھا ہے: —gently removes hairs as short as 0.5mm from the root.—-(ترجمہ: یہ مشین 0.5ملی میٹر تک چھوٹے بالوں کو جڑ سے نرمی سے کھینچ کر نکالتی ہے)۔ لہٰذا اس مشین کواستعمال کرنا جائز ہے۔ اس مشین میں جو لوہا لگا ہوا ہوتا ہے اس کی وجہ سے اس کے استعمال کی اجازت میں فرق نہیں پڑتا۔
حاشية الطحطاوی على مراقی الفلاح میں ہے:
والسنة في حلق العانة أن يكون بالموسى لأنه يقوي وأصل السنة يتأدى بكل مزيل لحصول المقصود وهو النظافة وإنما جاء الحديث بلفظ الحلق لأنه الأغلب وسواء في ذلك الرجل والمرأة وقال النووي الأولى في حقه الحلق وفي حقها النتف والإبط أولى فيه النتف لورود الخبر ولأن الحلق يغلظ الشعر ويزيد الرائحة الكريهة بخلاف النتف
شامی میں ہے:
قوله ( ويستحب حلق عانته ) قال في الهندية ويبتدىء من تحت السرة ولو عالج بالنورة يجوز كذا في الغرائب وفي الأشباه والسنة في عانة المرأة النتف
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved