• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

خلوت صحیحہ کے بعد عدت لازم ہے

استفتاء

***بنت***۔۔۔۔۔۔***

نکاح ہوا: 09- 10- 1 رات 30: 2 بجے

رخصتی: 09- 10- 2 رات 11 بجے

عرصہ شادی: 09- 10- 2 سے 011- 7- 1 تک

طلاق ہوئی: 011- 7- 1

مہر جو مقرر ہ تھا۔ میں نے پورا وصول کر لیا ہے۔ عرصہ دو سال  میں ہم دونوں نے ایک دوسرے کو چھوا تک نہیں اور مباشرت بھی نہیں کی۔ وجہ طلاق جو طلاق نامہ میں لکھی ہے گھریلو ناچاقی۔ عدت لازم ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں چونکہ رخصتی ہوچکی ہے، لہذا عدت ضروری ہے۔

في تنوير الأبصار: الخلوةبلا مانع … كالوطء في ثبوت النسب و تأكد المهرو النفقة و السكنى و  العدة. (شامی: 4/ 247 )۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved