• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عدالتی خلع کے بعد تجدید نکاح

استفتاء

گذارش ہے کہ میری بہن کا نکاح ایک جگہ ہوا اور اس شوہر کے پاس ایک بچہ بھی ہوا۔ پھر لڑائی جھگڑے کیوجہ سے دو سال تک وہ اپنے شوہر کے پاس نہیں گئی تو ہم نے عدالتی خلع لے کر اپنی بہن کا دوسری جگہ نکاح کر دیا، لیکن عدت نہیں گذاری، دوسرے شوہر کے پاس آٹھ، دس دن رہی اس کے بعد دونوں میں لڑائی جھگڑا ہوا تو اس نے بہن کو کہا” میں تجھے طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں” اور بہن کو گھر سے نکال دیا۔ ہم نے جھگڑے کی وجہ  پوچھی تو اس نے بتایا کہ وہ میرے اور میرے بچے کا خرچ پورا نہیں کر رہا اور اب میں اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی ۔ اس پر ہم نے عدالت سے خلع لے لیا۔ اب بہن پہلے شوہر کے پاس جانا چاہیتی ہے وہ بھی رکھنا چاہتا ہے۔ لیکن وہ کہتا ہے کہ تم نے عدالت سے خلع لیا تھا، میں نے طلاق نہیں دی تھی۔ اس لیے دوسرا نکاح کیے بغیر میں اپنے پاس رکھوں گا۔ جبکہ ہم نکاح کرنا چاہتے ہیں۔ کیا نکاح کی ضرورت ہے یا نہیں؟ کیا دوسرے شوہر کی عدت گذارے گی یا نہیں؟ میری بہن صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک کام کرتی ہے تو وہ اپنی عدت کیسے پوری کرے؟ اور اپنی عدت کب سے شروع کرے طلاق کے وقت سے یا خلع کے وقت سے یا خلع کی جو ڈگری ناظم کے پاس تین مہینے کے لیے جمع ہےان تین مہینوں کے بعد؟  اور اگر عدت کے بدلے کوئی کفارہ دیا جاسکتا ہے تو و ہ بھی بتادیں۔ سائل: دلاور خان

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عدالت اگر چہ خلع پر جبر نہیں کرسکتی لیکن اس سے بہت سے مسائل پیدا ہوتے ہیں:

.i بعض حضرات کچھ تاویل سے خلع کو یا فسخ نافذ مانتے ہیں۔

.ii سرکاری ریکارڈ میں نکاح ٹوٹ چکا ہے۔

.iii لوگوں میں بھی یہ مشہوری ہوگی کہ خلع کے بعد اور نکاح کے ختم ہونے کے بعد اب دونوں بغیرنکاح کے رہ رہے ہیں۔

لہذا اس  کی ضرورت و مجبوری ہے کہ پہلے شوہر سے دوبارہ نکاح پڑھوالیا جائے۔ اس کے لیے اتنا کافی ہے کہ عورت اور مرد کسی ایک شخص کو اپنا وکیل بنا دیں جو دو گواہوں کی موجودگی میں فقط اتنا کہہ دے کہ میں نے اپنے مؤکل کا نکاح اپنی مؤکلہ سے تین تولہ چاندی کے عوض کیا۔ اس کے بعد دونوں اپنا نکاح رجسٹر کروالیں۔

دوسرے شوہر نےجب سے طلاق دی ہے اس وقت سے عدت شروع ہوگی۔

ابتداء العدة في الطلاق عقيب الطلاق. (هدايه، 3/ 425 )

دوسرے نکاح کی تاریخ 2011۔ 04 ۔ 10 ہے اور دوسرے شوہر نے اس  کے دس دن بعد  دو طلاقیں دیں۔ اس حساب سے عدت 3 مہینے 13 دن بنی ہے جو طلاق کے بعد گذر چکی۔ اس دوران اگر عورت کو 3 ماہواریاں آچکی ہیں تو اس کی عدت پوری ہوچکی ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved