• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عدت کے دوران گھر کے اندر کام کاج

استفتاء

1۔عرض یہ ہے کہ میرے شوہر انتقال کر گئے ہیں اور عدت میں  بیٹھی ہوئی ہوں۔ آپ سے یہ پوچھنا ہے کہ میں گھر میں کیا کیا کام کر سکتی ہوں؟ کچھ عورتیں کہتی ہیں کہ عورت بس بند کمرے میں ہی رہے، نہ کپڑے بدلے نہ غسل کرے اور نہ بناؤ سنگار کرے۔ کیا  واقعی یہ کام میں نہیں کر سکتی؟ برائے مہربانی میری رہنمائی فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ عدت کے اندر خوشبو، تیل، مہندی، سرمہ وغیرہ لگانا، اور زیب و زینت کا لباس پہننا منع ہے۔

اور گھر کے اندر کہیں بھی آنا جانا، کام کاج کرنا، غسل کرنا، صاف کپڑے پہننا جائز ہے۔ اور سر میں جویں پڑجائیں تو بےخوشبو کاتیل لگانا، کنگھی کرنا، یا آنکھ میں تکلیف ہو تو سرمہ لگانا جائز ہے۔ لیکن رات کو لگائے دن میں صاف کردے۔

قال في الدر المختار مع شرحه: تحد مكلفة مسلمة ولو أمة منكوحة إذا كانت معتدة بت أو موت يترك الزينة بحليّ أو حرير أو امتشاط بضيق الأسنان. والطيب ، والدهن، والكحل، والحناء، ولبس المعصفر إلا بعذر راجع للجميع. قال الشامي تحت قوله ( راجع للجميع ) فإن كان وجع بالعين فتكتحل، أو حكة فتلبس الحرير، أو تشتكي رأسها فتدهن و تمتشط بالأسنان الغليظة المتباعدة من غير إرادة الزينة. لأن هذا تداو لا زينة.( شامی: 5/ 221، 222 )۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved