• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عدت کے دوسری جگہ نکاح کرنا

استفتاء

کیا عدت کے بعد عورت کے لیے (۱) شادی کرنا جائز ہے اس میں عمر کی قید یا بچوں کے جوان ہونے کا کوئی تعلق واسطہ تو نہیں؟ (۲) عدت کے بعد دوسری شادی کرنے پر رشتہ دار الزام تراشی کریں یا طرح طرح کے طعنے دیں اور عورت کو دوسری شادی کرنے سے روکیں کیا یہ جائز ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔ عدت کے بعد عورت کا دوسری جگہ نکاح کرنا درست ہے اس میں عمر وغیرہ کی کوئی قید نہیں۔

۲۔ رشتہ داروں کا عدت کے بعد دوسرے نکاح پرطعنہ زنی ناجائز ہے اور سخت گناہ کی بات ہے۔چنانچہ باری تعالیٰ کا ارشاد ہے:

فإذا بلغن أجلهن فلا جناح عليكم فيما فعلن في أنفسهن بالمعروف. البقره

"پھر جب اپنی عدت کی میعاد ختم کرلیں تو تم کو ( بھی ) کچھ گناہ نہ ہوگا ایسی بات ( کےجائز رکھنے ) میں کہ وہ عورتیں اپنی ذات کے لیے کچھ کاروائی کریں ( نکاح کی ) قاعدہ کے موافق۔ بیان القرآن 1/ 139۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved