• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ہندو پاک میں رائج قرآن کریم کا رسم و ضبط

  • فتوی نمبر: 7-223
  • تاریخ: 11 فروری 2015
  • عنوانات:

استفتاء

ذیل میں ایک اہم موضوع آپ کی خدمت میں ارسال ہے، آپ اپنے متعلقہ شعبہ کی مشاورت کے بعد اپنے موقر ادارے  کے باضابطہ موقف سے آگاہ فرمائیں۔

1929ء میں قرآن کریم کا منظم طباعتی سلسلہ تاج کمپنی نے شروع کیا۔ 1935ء میں مفتی اعظم ہند مفتی کفایت اللہ صاحب دہلوی رحمہ اللہ صدر جمعیت علماء ہند کی نگرانی میں ڈیڑھ درجن علماء و قراء نے اس کے رسم و ضبط کا مراجعہ کیا، تا حال چھپنے والے مصاحف میں عموماً اسی کو بنیاد بنایا گیا۔

واضح رہے کہ ہندو پاک میں قرآن کریم کا جو رسم عثمانی صدیوں سے متعارف و رائج ہے، اس کا مرکزی محور اس فن کے مشہور امام شیخ ابو عمرو دانی رحمہ اللہ (متوفی 444ھ) کے اقوال و ترجیحات ہیں، جبکہ عرب دنیا کے بیشتر ممالک میں متعارف رسم ان کے شاگرد امام ابو داؤد بن نجاح رحمہ اللہ (496ھ) کی ترجیحات کے مطابق ہے۔ جبکہ وقوف اور اعراب شکل (  َ ِ  ُ  ٰٖٖ    ٌ     ً ٍ  ۡ   ٓ  ) کے لیے وضع کردہ علامات اجتہادی ہیں، جس میں عرب و عجم کے علماء نے اپنی اپنی علاقائی ضروریات کو پیشِ نظر رکھا اور تا حال اسی پر عمل ہو رہا ہے۔

اب ایک مخصوص طبقے  کی طرف سے یہ آواز اٹھائی جا رہی ہے کہ ہندو پاک میں رائج رسم و ضبط غلط ہے، لہذا اس کو بدل کر عربوں میں رائج رسم و ضبط کو ہند و پاک میں بھی رائج کرنا چاہیے، اس تناظر میں ہم آپ سے علمی اور شرعی رہنمائی چاہتے ہیں کہ:

1۔ عام طور پر تاج کمپنی والا رسم و ضبط جو ہند و پاک میں رائج و متعارف ہے وہ صحیح ہے یا غلط؟

2۔ ہند و پاک میں صدیوں سے امام دانی رحمہ اللہ نے سے منقول رسم عثمانی رائج و متعارف ہے تو کیا یہاں بھی عرب ملکوں والوں رسم و ضبط رائج کرنے کی ضرورت ہے؟

3۔ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ہند و پاک میں امام ابو داؤد رحمہ اللہ کا یہ منہج رسم رائج کرنے سے عمومی طبقہ کنفیوژن کا شکار ہو جائے گا اور یہ اقدام قرآن کریم کی بابت ایک نئے اختلاف کو جنم دے گا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

میں نے حافظ انس نضر اور ڈاکٹر الیاس فیصل، ڈاکٹر محمد شفاعت ربانی اور ڈاکٹر سید فرغل کے مضامین دیکھے، حافظ انس نضر صاحب نے تاج کمپنی کے مصحف میں بہت سی غلطیاں نکالی ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ اس مصحف کی طباعت روک دی جائے اور اس کی جگہ اس مصحف کی مثل چھاپا جائے جو سعودی قرآن کمپلیکس نے عربوں کے لیے شائع کیا ہے، حالانکہ تاج کمپنی کے مطبوعہ مصحف کی مثل بھی قرآن کمپلیکس سے شائع کیا جا رہا ہے۔

مذکورہ بالا مضامین میں تاج کمپنی کے مطبوعہ مصحف کا دفاع کیا گیا ہے:

1۔ رسم و ضبط کے اعتبار سے تاج کمپنی کا مطبوعہ مصحف صحیح ہے، غلط نہیں۔

2۔ عرب ملکوں والے مصحف کو رائج کرنے میں کوئی فائدہ نہ ہو گا اور لوگ تشویش میں مبتلا ہوں گے۔

3۔ اختلاف پیدا ہونے کا خاصا امکان ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved