• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

"جا میں نے تجھے چھوڑ دیا” طلاق رجعی ہے

استفتاء

ایک شخص کہتا ہے کہ میرا اور بیوی کا جھگڑا ہواا ور اسی حالت میں میں نے اس کو طلاق دے دی۔ پھر اس کے بعد ہماری صلح ہو گئی۔تقریباً ایک ماہ بعد دوبارہ جھگڑا ہوا اور میری بیوی نے کہا کہ مجھے چھوڑ دو، تو میں نے اسے کہا کہ ” جا میں نے تجھے چھوڑ دیا”۔

1۔ کیا رجوع کا حق باقی ہے؟

2۔ کیا طلاق واقع ہوگئی؟

3۔ اگر رجوع کا حق باقی ہے تو اس کی کیا صورت ہوگی؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

جب خاوند نے پہلی مرتبہ طلاق دی تھی تو اسے ایک طلاق رجعی واقع ہوئی تھی، جس کے بعد رجوع ہوگیا تھا۔ اس لیے نکاح برقرار رہا، اس کے بعد کے الفاظ” جا میں نے تجھے چھوڑ دیا” سے ایک اور طلاق  ( رجعی ) واقع ہوئی ہے۔ اب عدت گذرنے سے پہلے پہلے اگر رجوع کر نا چاہیں تو کرسکتے ہیں۔ یاد رہے کہ آئندہ شوہر کے پاس صرف ایک طلاق کا حق باقی ہے۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved