• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دو ماہ کے حمل کے ساقط ہونے کے بعد مسلسل خون کا آنا

استفتاء

ہمارے بیٹی باہر انگلینڈ میں رہتی ہے، وہیں اس کو حمل ٹھہرا، دو ماہ کے بعد وہ حمل ضائع ہو گیا، اب اس کو مسلسل خون آ رہا ہے، دس دن سے اوپر ہو گیا۔ سوال یہ ہے کہ اس خون کا کیا حکم ہے؟ واضح رہے کہ جب حمل ضائع ہوا تو صرف جما ہوا خون نکلا، دوران حمل دو ماہ تک بالکل خون نہیں آیا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں حمل سے پہلے جتنے دن حیض کی عادت تھی اتنے دن تو حیض کے شمار ہوں گے باقی استحاضہ شمار ہو گا۔

توجیہ: ضابطہ یہ ہے کہ اگر بچہ کا کوئی عضو بن جائے تو اس خون کو نفاس شمار کرتے ہیں اور کچھ عضو نہ بنا ہو اور اس سے پہلے پاکی کے کم از کم پندرہ دن گذر چکے ہوں اور اب خون تین دن یا اس سے زائد آیا ہو تو حیض شمار کیا جائے گا ورنہ استحاضہ شمار ہو گا۔

مذکورہ صورت میں چونکہ دہ ماہ پاکی کے گذر گئے تھے اور خون بھی دس دن سے زائد آیا ہے لہذا عادت کے دنوں تک تو حیض شمار ہو گا باقی استحاضہ۔

و المرأي (أي الدم المرأي مع السقط الذي لم يظهر من خلقه شیء) حيض إن دام ثلاثاً و تقدمه طهر تام  و إلا استحاضة. (رد المحتار: 1/ 551) فقط و الله تعالی أعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved