• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

فون پر تین طلاق دینا

استفتاء

یہ ہمارا جھگڑا اور میں اس کو منانے کے لیے گیا اس نے  صاف انکار کر دیا، میں نے پھر کہا میرے ساتھ چلو وہ نہیں آئی ، میں ناراض ہو کے گھر سے نکل گیا اور وہ فون پر یہ بات کی اور ذہن میں  تھا کہ اس کو نصیحت کروں، میں نے اس کو کہا ” تم کو میں نے طلاق دی، طلاق دی، طلاق دی” اس نے کہا ٹھیک ہے۔ لڑکی نےبات سنی، اب میں اپنا گھر بسانا چاہتا ہوں کوئی گنجائش نکالنا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں تینوں طلاقیں واقع ہوچکی ہیں۔ کیونکہ طلاق کے الفاظ خواہ کسی بھی نیت سے کہے ہوں ان سے طلاق ہوجاتی ہے۔ لہذا اب صلح ہوسکتی ہے اور نہ رجوع کی گنجائش ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved