• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

اس لڑائی کو طلاق سمجھو، ۔۔۔ میری طرف سے طلاق سمجھنا

استفتاء

میری شادی کو ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے۔ میرے نکاح کے تقریباً دو ماہ بعد فون پر میرے شوہر نے مجھے کہا ” میں تمہیں طلاق دتیا ہوں” مگر غلطی سے کہا تھا۔ غصے میں نہیں کہا۔ اس کے بعد ہم نے رجوع کیا اس کے تقریبا چار یا تین ماہ پکا یاد نہیں یاد کتنے ٹائم بعد میرے شوہر نے مجھ سے لڑائی کی فون پر اور جب میں نے پوچھا کہ اس لڑائی کو میں کیا سمجھو تو انہوں نے ناسمجھی میں کہا کہ ” اس لڑائی کو طلاق سمجھو” میں نے کسی عالم سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ رجوع کریں طلاق نہیں ہوئی۔ اس کے بعد سب کچھ ٹھیک رہا۔ پھر میرے شوہر نے کچھ ماہ بعد مجھے غصے میں کہا کہ ” اگر اپنی سہیلی سے بات کی تو میری طرف سے طلاق سمجھنا” میں نے اپنی دوست کو کچھ نہیں بلایا۔ پھر اپنے شوہر کے کہنے پر میں نے اپنی سہیلی سے بات چیت کی۔ اور اب ہفتہ پہلے میرے شوہر نے غصے میں کہا ” تم میری طرف سے فارغ ہو”۔ چار مرتبہ یہی کہا۔ مگر میں نے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے چھوڑنے کے لیے نہیں کہا تھا۔ میں بہت پریشان ہوں۔ مہربانی فرما کر میرے اس مسئلے کا حل بتائیں۔ میں اور میرے شوہر ایک دوسرے کو چھوڑ نہیں سکتے۔ اور میرے شوہر نے یہ سب کچھ نادانی میں کیا ہے ہوش و حواس میں نہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

[1])      نوٹ: یہ سوال بیوی کے والدکا ہے۔ اس فتوے کے بعد سوال خاوند کی جانب سے حلفیہ بیان کے ساتھ آیا تھا جس پر فتویٰ نمبر 5/ 361 جاری ہوا تھا۔ اس میں تین طلاق واقع ہونے کا کہا گیا ہے۔ وہی فتویٰ حتمی ہے۔ (۱۵ جمادی الاولیٰ ۱۴۳۴ھ)

مذکورہ صورت میں دو بائنہ طلاقیں واقع ہوچکی ہیں۔ کم از کم دو گواہوں کی موجودگی میں نیا مہر مقرر کر کے نکاح کرکے رہ سکتے ہیں۔ آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف ایک طلاق کا حق باقی رہے گا۔

توجیہ: مذکورہ صورت میں پہلی طلاق صریح ” میں تمہیں طلاق دتیا ہوں” کے الفاظ سے واقع ہوئی تھی۔ اس کے بعد دوسری بائنہ طلاق ” تم میری طرف سے فارغ ہو” کے الفاظ سے ہوئی ہے۔ جو کہ کنایہ کی قسم ثالث ہے۔ بیچ کے دو جملے ” اس لڑائی کو طلاق سمجھو” اور ” اگر سہیلی سے بات کی تو میری طرف سے طلاق سمجھنا” ان سے طلاق واقع نہیں ہوئی۔

و في الملتقط لو قالت مرا طلاق ده فقال داده آنكار أو كرده آنكار في الإناة أو دست بازداشته آنكار لا يقع الطلاق و إن نوى و في الخانية كما لو قال احسبي أنك طالق و قال ذلك لا يقع الطلاق و إن نوى.( تاترخانیہ) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved