- رابطہ: 3082-411-300 (92)+
- ای میل: ifta4u@yahoo.com
- فتوی نمبر: 5-315
- تاریخ: جولائی 17, 2024
- عنوانات: خاندانی معاملات, طلاق و عدت
استفتاء
ایک شخص نے اپنی بیوی کو لڑائی کے دوران بار بار یہ الفاظ دہراتا ہے کہ ’’ تم میری طرف سے فارغ ہو، تم میری طرف سے فارغ ہو، تم میری طرف سے فارغ ہو ‘‘۔ ان الفاظ کی ادائیگی کے وقت گھر میں اس کی والدہ اور اس کی ساس اور اس کی بہن بھی موجود تھی۔ کیا یہ شخص اب اس عورت کو اپنے گھر میں رکھ سکتا ہے؟ ان الفاظ کے ادا کرتے وقت لڑکے کی ساس نے کہا تم یہ بات لکھ کر دو۔ اس نے جواباً کہا کہ مجھے لکھنے کی ضرورت نہیں میں زبان سے کہہ رہا ہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں ایک طلاق بائنہ واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے نکاح ختم ہوگیا ہے۔ اگر دوبارہ اکٹھے رہنا چاہیں تو نئے مہر کے ساتھ کم از کم دو گواہوں کی موجودگی میں نکاح کر کے رہ سکتے ہیں۔ آئندہ کے لیے خاوند کے پاس صرف دو طلاقوں کا حق باقی رہے گا۔
و الثالث ( من الكنايات) يتوقف عليها ( النية) في حالة الرضا فقط و يقع في حالة الغضب و المذاكرة بلا نية. ( شامى: 2/ 505)
الصريح يلحق الصريح و البائن و البائن يلحق الصريح لا البائن.
© Copyright 2024, All Rights Reserved