• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

حالت حیض میں زبانی قرآن پاک پڑھنے کا حکم

استفتاء

مفتی صاحب! الہدیٰ والے کہتےہیں  کہ حیض کی حالت میں قرآن زبانی پڑھنے سے منع نہیں کیا گیا بلکہ صرف کھول کر پڑھنا منع ہے۔ کافی جاننے والے احباب اس بات سے گمراہ ہو رہے ہیں براہ مہربانی اس بات کو دلائل سے ثابت کر کے بتائیں کہ قرآن پڑھنا مکمل منع ہے یا کتنی اجازت ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حیض اور جنابت کی حالت میں زبانی قرآن پڑھنا بھی منع ہے۔ چنانچہ حدیث کی مشہور کتاب ’’ترمذی‘‘ میں ہے:

عن نافع عن ابن عمر عن النبي صلى الله عليه و سلم قال: ((لا تقرأ الحائض و لا الجنب شيئاً من القرآن)). (باب ما جاء في الجنب و الحائض أنهما لا يقرءان القرآن: رقم الحديث: 131)

ترجمہ: حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ حائضہ اور جنبی قرآن پاک کی تلاوت نہ کریں۔

لہذا الہدیٰ والوں کی یہ بات درست نہیں کہ حیض کی حالت میں زبانی قرآن پڑھنےسے منع نہیں کیا گیا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved