• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

قران مجید ہاتھ میں لے کر کوئی بات کہنا

استفتاء

اگر ایک شادی شدہ عورت کسی اور غیر مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات رکھتی ہے تو اس عورت نے اپنے خاوند کے پوچھنے پر ڈر کر مصلے پر بیٹھ کر کہ دیا کہ ایسا کچھ نہیں ہے تو اس عورت کو کفارہ ادا کرنا پڑے گا یا نہیں قرآن پاک بھی اٹھا لیا۔

نوٹ:اس عورت نے یہ بات شوہر کے طلاق دینے کے ڈر سے کہی۔شوہر نے کہا تھا کہ اگر یہ بات سچ ہوئی تو میں تجھے طلاق دونگا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

قرآن مجید کو صرف ہاتھ میں لیکر کوئی بات کہنے سے قسم نہیں ہوتی جب تک کہ ساتھ قسم کے الفاظ نہ کہے جائیں۔لہذا مذکورہ صورت میں نہ تو قسم ہوئی اور نہ ہی کفارہ آیا۔لیکن قرآن ہاتھ میں لیکر جھوٹی بات کہنا سخت گناہ کی بات ہے۔خوب توبہ کرنی چاہیے۔

واما الحلف بكلام الله فيدور مع العرف وقال العيني عبارته وعندي لو حلف بالمصحف أو وضع يده عليه وقال وحق هذا فهو يمين۔كذا في الدر الشاميه(5/ 503 )۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved