• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

آئندہ میں جب بھی ٹی وی دیکھوں گا تو دس نفل پڑھوں گا

  • فتوی نمبر: 3-343
  • تاریخ: 26 دسمبر 2010
  • عنوانات:

استفتاء

صورت مسئولہ یہ ہے کہ **** نے قسم ان الفاظ کے ساتھ کھائی ” آئندہ میں جب بھی ٹی وی دیکھوں گا تو  دس نفل پڑھوں گا۔ اب **** نے اس قسم کے بعد متعدد بار ٹی وی دیکھا، جس میں دیکھنے کی تعداد **** کے علم میں نہیں ۔ اب اس میں چند چیزیں پوچھنے کی ہیں:

کیا **** کو ہر مرتبہ ٹی وی دیکھنے کی وجہ سے الگ الگ دس نفل پڑھنے پڑھیں گے یان ایک مرتبہ پڑھنا کافی ہے؟ چونکہ **** کے علم میں قسم کھانے کے بعد ٹی وی دیکھنے کی تعداد  متعین نہیں لہذا ا س کا حساب وہ کس طرح لگائے ؟ آئندہ اس قسم سے بچنے کے لیے ٹی وی کی کس قدر مقدار سے پرہیز کرے؟ کیونکہ **** کے گھر میں ٹی وی موجود ہے اور اچانک نظر کو پڑ جانا تو  بے شمار مرتبہ ہوتا ہے۔ لہذا کتنی مقدار ٹی وی کو دیکھے گا تو اس پر دس نفل لازم آئیں گے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

**** جب بھی ٹی، وی دیکھے گا اسے دس نفل یا کفارہ قسم ادا کرنا پڑے گا۔ (۲) غالب گمان کے مطابق اندازہ کر کے ہر مرتبہ کے لیے علیحدہ نفل یا کفارہ قسم ادا کرے۔ (۳) اتنی مقدار سے پرہیز کرنا ضروری ہے جسے عام عرف و رواج میں لوگ ٹی، وی دیکھنا کہتے ہیں اچانک نظر پڑجانے سے حانث نہیں ہوگا۔ یعنی اس کی قسم نہیں ٹوٹے گی۔

ثم أن المعلق في تفصيل فإن علقه بشرط يريده كإن قدم فلان يوفى وجوباً إن وجد الشرط وإن علقه بما لم يرده كإن زنيت بفلانة فحنث وفى بنذره أو كفر ليمينه على المذهب لأنه نذر بظاهره يمين بمعناه فيخير ضرورة. (ص: 738، ج: 3)

و أيضاً: حلف لا يفعل كذا تركه على الأبد فلو فعل مرة حنث و انحلت يمينه فلو فعله مرة أخرى لا يحنث إلا في كلما قال العلامة الشامي قوله”إلا في كلما ” الاستلزامها تكرار الفعل فإذا قال كلما فعلت كذا يحنث بكل مرة. ( ص: 843 ، ج: 3 )۔ فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved