• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

خدا کی قسم اٹھا کر کہہ دیا کہ نہ تو میں نے شادی کرنی ہے اور نہ قرآن پاک پڑھنا ہے

استفتاء

آج سے کافی سال پہلے اپنی والدہ کی طرف سے شدید ڈانٹ پر دل برداشتہ ہو کر میں  نے یہ مندرجہ ذہل جملہ خدا کی قسم اٹھا کر کہہ دیا کہ” نہ تو میں نے شادی کرنی ہے او نہ قرآن پا ک پڑھنا ہے” ( نعوذ باللہ)

در اصل میری والدہ بہت سختی کے ساتھ مجھے کہہ رہی تھیں کہ قرآن پڑھو اور اپنی شادی کے لیے دعا کرو۔ اور میں سستی کی وجہ سے جلد اٹھ نہیں رہی تھی۔ جب میرے والد صاحب کو علم ہوا تو انہوں  نے فوراً مجھے وضو کروا کر قرآن پاک پڑھوایا۔ اور پھر میں نے تین روزنے لگاتار بھی رکھ لیے۔ کیا کفارہ ادا ہوگیا؟ اور دوسری  یعنی شادی  کی قسم کے بارے میں پوچھنا ہے کہ میری شادی تو اب تک نہیں ہوئی تو پھر اس قسم کا کفارہ شادی ہونے یا نہ ہونے کی صورت میں کیسے ادا کروں۔ اگر خدانخواستہ شادی نہ ہوئی  اور یوں ہی موت آگئی تو اس قسم کا کیا بنے گا؟ راہنمائی فرما دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ کی قسم دو چیزوں سے متعلق تھی، ایک قرآن پڑھنے سے متعلق اور دوسرے شادی کے بارے میں ، ان میں سے ایک قسم آپ نے توڑدی  اور اس کا کفارہ ادا کردیا۔ وہ ادا ہوگیا ہے۔ دوسری قسم جب تک ٹوٹے گی نہیں تب تک کفارہ نہیں آئے گا، آپ عمر بھر شادی نہ کریں، نہ قسم ٹوٹے گی اور نہ کفارہ آئےگا۔ لیکن اگر کبھی  شادی کا موقع آئے تو اس قسم کی وجہ سے انکار نہ کرے۔ بلکہ شادی کر لیں ، پھر بعد میں کفارہ دے دیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved