• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ایڈوانس کرایہ کی وجہ کرایہ کم کرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

1۔ایک رکشہ والے سے کرایہ طے کیا جوہر ٹاون 600،واپڈا ٹاون 700،ٹاون شپ 600،مسلم ٹاون 400وغیرہ ، روز پھیرا دینے کی بات ہوئی۔اس نے کچھ دنوں کے بعد قرضہ مانگا 10000 اس شرط پر کہ کرایہ میں سے کٹوائے گا۔ لیکن ہم نے قرضہ میں یہ شرط رکھی کہ رکشہ والاپھیرے کا کرایہ کم کرے ۔جوہر ٹاون 500،واپڈا ٹاون 600،ٹاون شپ 500،مسلم ٹاون 350

کیا یہ کرایہ کم کروانا سود کی شکل تو نہیں بن جائے گی؟

وضاحت مطلوب ہے: کیا اس صورت میں رکشہ والا قرض کرائے میں کٹوائے گا یاکرایہ الگ لے گااور قرض الگ واپس کرے گا؟

جواب وضاحت: کم کیےہوئےکرایہ میں سے ہی کٹوائے گا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔مذکورہ صورت میں کرایہ کم کروانا سود کے زمرے میں نہیں آئے گا، بلکہ یہ قرض ایڈوانس اجرت بنے گا اور ایڈوانس اجرت کی وجہ سے اجرت میں کمی کرنا جائز ہے۔

توجیہ:مذکور ہ صورت میں رکشہ والےکے ساتھ یہ بھی طے ہے کہ روزانہ پھیرے پرجانا ہے اوریہ بھی طے ہے کہ کن کن جگہوں پرجانا ہے  اور یہ بھی طے ہے کہ کس جگہ کا کرایہ کتناہوگا، البتہ اتنی بات  مجھول ( نامعلوم)ہے کہ کس دن مذکورہ جگہوں میں سے کس جگہ جانا ہے، چونکہ اتنی جہالت مفضی الی  النزاع  نہیں ہے، اس لیے اس کا کوئی اعتبار نہیں، لہذا مذکورہ صورت اجارے کی ہے اورجائزہےاور مذکورہ صورت میں قرض کی کٹوتی چونکہ کرائے میں سے ہوگی، لہذا اس قرض کو ایڈوانس اجرت بنا سکتے ہیں اورایڈوانس اجرت کی  وجہ سے اجرت میں کمی کی جاسکتی ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved