- فتوی نمبر: 10-170
- تاریخ: 22 ستمبر 2017
استفتاء
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اور مفتیان عظام اس مسئلے کے بارے میں کہ مسجد کا ایک مستقل مؤذن جو کہ امام صاحب کی عدم موجودگی میں نماز پڑھاتے ہیں، قراءت و تجوید سے قرآن پڑھتے ہیں، نماز کے مسائل سے آگاہ اور واقف بھی ہیں، شادی شدہ باشرع صوم و صلوٰۃ کے پابند بھی ہیں، لیکن حافظ قرآن نہیں ہیں (1) تو کیا ایسا مؤذن امام صاحب کی عدم موجودگی میں نماز کی امامت کروا سکتا ہے؟ جبکہ پیچھے مقتدیوں میں حافظ قرآن کھڑے ہوں؟ (2) کیا اس موقع پر کسی حافظ قرآن کو نماز پڑھانے کے لیے آگے بلانا ضروری ہے یا نہیں؟ (3) یہ بھی ارشاد فرمائیں اس موقع پر امامت کا صحیح حقدار مؤذن ہو گا یا حافظ قرآن مقتدی؟
وضاحت: 1۔ نمازیوں کو میری نماز پڑھانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
2۔ مسجد کی انتظامیہ میں سے دو آدمی ہیں ان کو میرے نماز پڑھانے پر اعتراض ہے۔
3۔ یہ مسئلہ امام مسجد کی طرف سے پوچھنا چاہتا ہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔ ایسا مؤذن جبکہ انتظامیہ نے اسے اجازت دے رکھی ہے امام کی عدم موجودگی میں امامت کروا سکتا ہے۔
2۔ ایسی صورت حال میں حافظ قرآن کو نماز پڑھانے کے لیے آگے بلانا ضروری نہیں۔
3۔ اگر حافظ قرآن کی تجوید بھی درست ہو اور نماز سے متعلقہ مسائل سے بھی واقف ہو تو انتظامیہ جس کو چاہے امام مقرر کر سکتی ہے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved