استفتاء
امام مسافر ہے، اور میں نے اس کے پیچھے نماز باجماعت کی نیت باندھ لی ہے، جبکہ میں مقامی ہوں، وہ دو رکعات پڑھا کر سلام پھیرے گا، تو میں اپنی بقیہ دو رکعت کس طرح مکمل کروں گا؟ تیسری رکعت میں خاموش کھڑا رہوں گا یا فاتحہ، تسمیہ وتحمید وغیرہ پڑھوں گا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ تیسری، چوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ پڑھنے کے بقدر خاموش کھڑے رہیں اور پھر رکوع کریں۔ کیونکہ آپ ان دو رکعتوں میں لاحق کے حکم میں ہیں۔
رد المحتار (2/735) میں ہے:
وصح اقتداء المقيم بالمسافر في الوقت وبعده فإذا قام المقيم إلى الإتمام لا يقرء ولا يسجد للسهو في الأصح لأنه كاللاحق.
کفایت المفتی (3/374) میں ہے:
’’مقتدی اپنی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ نہ پڑھے، بقدر فاتحہ کے قیام کر کے رکوع کر لے۔‘‘
© Copyright 2024, All Rights Reserved