• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

کاروبار میں کسی کی طرف سے ادھار قیمت ادا کرکے اس پر کمیشن لینا

استفتاء

صورت مسئلہ یہ ہے **** پاکستان میں ڈیجیٹل قرآن کاکاروبارپہلے سے کررہاہے ،**** **** کو کہتاہے یہی ڈیجیٹل قرآن میں تمہیں امریکہ سے منگوا دیتاہوں تم اسے پاکستان میں فروخت کرو۔**** کا کام صرف امریکن کمپنی سے **** کا تعارف کروانا ہے ۔ باقی اس کی خرید کمپنی  سے اور اس کو پاکستان میں لاکر فروخت کرنے کی ساری ذمہ داری  **** پر ہے ۔**** **** سے کہتاہے کہ میرے پاس اس کو منگوانے کے پیسے نہیں ہیں ، **** اور **** کے درمیان یہ طے پاتا ہے کہ پہلے دوماہ **** کو پیسے کاروبار کرنے کے لئے **** دے گا۔پھر دوماہ کے بعد **** اور **** کاروبار میں برابر پیسے ڈالیں گے۔

******** کو ہرڈیجیٹل قرآن پر  پیس 50 روپے دے گا۔**** جتنے کا بھی ڈیجیٹل قرآن  بیچے، **** کا کوئی حصہ نہیں ہوگا، **** کو اس میں **** کی مرضی  ہوگی  کہ وہ کتنا مال منگواتاہے ۔****، **** کو کمیشن  پر پیس  میں  تین وجہ سے دے رہاہے ۔ **** کا ایک تو امریکن کمپنی سے تعارف کروانا، دوسر اچھی قیمت،کم قیمت پاکستان کے لئے لے کردینا، اور تیسرا منگوانے میں پیسوں کی صورت میں مدد کرنا ہے ۔**** کا خود پہلے یہ کاروبار کرنے کا ارادہ تھا نہ آئندہ ہے ۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ **** کا اسطرح **** کے ساتھ کاروبار کرنا کیساہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کاروبار کی مذکورہ صورت ناجائزہے ، جائز صورت یہ ہوسکتی ہے کہ **** اپنی رقم سے ڈیجیٹل قرآن پاک خرید کرپھر کچھ نفع رکھ کر (جو پچاس روپے فی پیس بھی ہوسکتاہے )**** کو ادھار فروخت کردے ، اور مالک کو کہدے کہ وہ مال **** کو پاکستان بھیج دے۔فقط واللہ تعالی ٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved