- فتوی نمبر: 3-104
- تاریخ: 25 فروری 2010
- عنوانات: مالی معاملات > زراعت و زمینداری
استفتاء
ہمارے وہاں مرغی خانے کے کام میں ایک صورت رائج ہے، جس میں ہوتا یہ ہے کہ ایک کمپنی اور ادارے والے مرغی خانے والے آدمی کو ابتدائی مال ( بچے یا انڈے ) دیتے ہیں، اور پھر اس کے بعد خوراک بھی وہی فراہم کرتے رہتے ہیں۔ اور یہ سب کچھ وہ ادھار پر کرتے ہیں اور اس مال اور خوراک کی قیمت عام مارکیٹ ریٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔ اور اس مال و خوراک کی قیمت کی وصولی کا طریقہ ان لوگوں نےیہ طے کر رکھا ہے کہ اسے اس مرغی خانے میں سے ہونے والی پروڈکس یعنی انڈوں میں سے وصول کیا جائے گا۔ اوروہ مرغی خانے والوں کو اس بات کا پابند بناتے ہیں کہ انڈے ہم کو فروخت کرو گے اور یہ فروختگی عام مارکیٹ ریٹ سے ایک روپیہ کم پرہو گی۔
اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا ہمارے لیے ایسا معاملہ کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ اور اگر اس میں کوئی خرابی ایسی ہو جو تبدیل ہو سکے تو از راہ کرم تحریر فرمادیجئے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
یہ طریقہ صحیح نہیں ۔ چوزے اور فیڈ کا معاملہ علیحدہ کریں اور روپوں میں کریں۔ اور ادھار کی مدت پوری ہونے پر قیمت کی ادائیگی کردیں۔ اور انڈوں کی خرید کے لیے علیحدہ معاملہ کریں۔ دونوں کو گذ مڈ نہ کریں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved