- فتوی نمبر: 6-155
- تاریخ: 21 ستمبر 2013
- عنوانات: عبادات
استفتاء
آپ کی توجہ ایک ایسے مسئلہ کی جانب کروانا چاہتا ہوں جو کہ آج کل کافی سننے میں آ رہا ہے اور وہ ہے تنسیخ نکاح کا معاملہ۔ پچھلے دنوں سے ہندوستان کے شہر مراد آباد کےبارے میں ایک خبر انٹرنیٹ، ٹی وی چینل پر بڑے زور و شور سے چل رہی ہے، اس میں یہ بتایا جا رہا ہے کہ ایک بریلوی مسلک کے شخص کا جنازہ دیوبندی مسلک کے مولوی صاحب نے پرھا دیا، جس پر مقامی لوگوں میں بہت بڑا اختلاف پیدا ہو گیا ہے، کیونکہ بریلوی مسلک کے مفتی صاحب نے فتویٰ دیا ہے کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے اس نماز جنازہ میں شرکت کی اور دیوبندی مسلک کے امام کے پیچھے نماز جنازہ پڑھی ان تمام کے نکاح فسخ ہو گئے ہیں۔
ایسا ہی مسئلہ یہاں بھی اکثر سننے میں آتا ہے کہ اگر کسی شخص نے شیعہ امام کے پیچھے نماز جنازہ پڑھ لی یا کسی نے شیعہ شخص کی نماز جنازہ میں شرکت کر لی تو اس کا بھی نکاح فسخ ہو جائے گا۔
سوال یہ ہے کہ واقعی یہ کوئی شرعی مسئلہ ہے؟ کیا نبی پاک ﷺ نے کبھی ایسا کوئی حکم صادر فرمایا اور کسی صحابی کے نکاح کے فسخ ہونے کی کوئی مثال موجود ہے؟ یہ ایک بڑا سنگین مسئلہ ہے اور دن بدن اس فتوے کا استعمال یہاں بھی بڑھتا جارہا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
شیعوں کے بعض عقائد اہل سنت کے شدید مخالف ہیں، اس لیے شیعوں کے پیچھے نماز نہیں پڑھنی چاہیے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved