• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

وضوکےبعدشہادت کی انگلی آسمان کی طرف اٹھانا

استفتاء

مفتی صاحب کیا وضوکے بعددعا پڑھتے ہوئے شہادت کی انگلی آسمان کی طرف اٹھانا اور آسمان کی طرف دیکھنا جائز  ہے یانہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آسمان کی طرف دیکھنا تو حدیث سے ثابت ہے (سنن ابو داؤد جلد 1 ، صفحہ 145 ، باب مایقول الرجل اذا توضا، طبع بشری ) جبکہ انگلی اٹھانا حدیث سے تو ثابت نہیں البتہ بعض فقہاء نے اسے ذکر کیا ہے:  قال الطحطاوی: ذکر الغزنوي أنه یشیر بسبابته حین النظر إلی السماء  (طحطاوی علی المراقی ، جلد 1 ص 77 طبع قدیمی کتب خانہ ، فصل من آداب الوضوء) ان فقہاء کے ذکر کرنے کی یہ وجہ ہو سکتی ہے کہ مذکورہ دعا پڑھتے وقت جس طرح آدمی زبان سے وحدانیت کی شہادت دے رہا ہے اسی طرح فعل ( یعنی شہادت کی انگلی اٹھانے) سے بھی وحدانیت کی طرف اشارہ ہو جائے تاکہ قول اور فعل میں تطابق ہو جائے ۔

سنن أبى داود (1/ 145)میں ہے:

169 – عن عقبة بن عامر قال كنا مع رسول الله -صلى الله عليه وسلم- خدام أنفسنا نتناوب الرعاية رعاية إبلنا فكانت على رعاية الإبل فروحتها بالعشى فأدركت رسول الله -صلى الله عليه وسلم- يخطب الناس فسمعته يقول « ما منكم من أحد يتوضأ فيحسن الوضوء ثم يقوم فيركع ركعتين يقبل عليهما بقلبه ووجهه إلا قد أوجب ». فقلت بخ بخ ما أجود هذه. فقال رجل من بين يدى التى قبلها يا عقبة أجود منها. فنظرت فإذا هو عمر بن الخطاب فقلت ما هى يا أبا حفص قال إنه قال آنفا قبل أن تجىء « ما منكم من أحد يتوضأ فيحسن الوضوء ثم يقول حين يفرغ من وضوئه أشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له وأن محمدا عبده ورسوله إلا فتحت له أبواب الجنة الثمانية يدخل من أيها شاء ». قال معاوية وحدثنى ربيعة بن يزيد عن أبى إدريس عن عقبة بن عامر.

170۔ عن عقبة بن عامر الجهنى عن النبى -صلى الله عليه وسلم- نحوه ولم يذكر أمر الرعاية قال عند قوله « فأحسن الوضوء ». ثم رفع بصره إلى السماء. فقال وساق الحديث بمعنى حديث معاوية.

خیر الفتاوی(2/55)میں ہے:

وضوء کے بعد کلمہ شہادت پڑھتے ہوئے انگلی شہادت آسمان کی طرف اٹھانا کیسا ہے؟

شامی جلد اول صفحہ 119۔میں آسمان کی طرف دیکھنے کاذکر ہے  انگلی اٹھانے کا نہیں ۔وان يقول بعد فراغه الي قوله ناظرا الي السماء

البتہ طحطاوی میں  علامہ غزنوی ؒ سے منقول ہے کہ انگلی کا اشارہ کرے۔ ذکر الغزنوی انه یشیر بسبابته حین النظر الی السماء۔

فتاوی رحیمیہ(4/21)میں ہے:

سوال: وضوء کے بعد کلمہ شہادت پڑھتے وقت آسمان کی طرف انگشت شہادت اٹھانا کیسا ہے؟

جواب:بعض فقہاء نے اس کو ذکر کیا ہےاور بعض فقہاء نے صرف آسمان کی طرف نگاہ اٹھانے کو بیان کیا ہے لہذا دونوں کی گنجائش ہے اسے ضروری نہ سمجھا جائے اور نہ کرنے والوں پر نکیر نہ کی جاوے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved