- فتوی نمبر: 27-163
- تاریخ: 15 اگست 2022
- عنوانات: عبادات > متفرقات عبادات
استفتاء
(1)اگر نماز پڑھتے ہوئے شیطان کوئی برا خیال دماغ میں ڈال دے تو کیا کرنا چاہیے ؟(2)یا کوئی ویسے ہی برا خیال مسجد میں آئے تو کیا کرنا چاہیے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(1) نماز پڑھتے ہوئے جب شیطان کوئی برا خیال دماغ میں ڈال دےتو اعوذ بالله من الشیطٰن الرجیم پڑھ لیں یا لاحول ولا قوة إلا بالله پڑھ لیں ۔
(2) خواہ آپ مسجد میں ہوں یا مسجد سے باہر ہوں ، کوئی بھی بُرا خیال آنے پر اعوذ بالله من الشیطٰن الرجیم پڑھ لیا کریں ۔
بخاری شریف(2/1516،رقم الحدیث:3276، کتاب بدءالخلق، باب صفۃابلیس وجنودہ)میں ہے :
قال أبو هريرة رضي الله عنه: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ” يأتي الشيطان أحدكم فيقول: من خلق كذا، من خلق كذا، حتى يقول: من خلق ربك؟ فإذا بلغه فليستعذ بالله ولينته
ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:شیطان تم میں سے ایک کے پاس آتا ہے۔ پھر کہتا ہے: کس نے یہ پیدا کیا؟ کس نے یہ پیدا کیا؟یہاں تک کہ یوں کہتا ہے کہ اچھا تیرے اللہ کو کس نے پیدا کیا؟ جب تم میں سے کسی کو ایسا شبہ ہو تو پناہ مانگے اللہ کی شیطان سے اور باز رہے ایسے خیال سے۔
طحطاوی علی الدر(264/1) میں ہے:
و لو تعوذ لدفع الوسوسة لا تفسد مطلقاً
© Copyright 2024, All Rights Reserved