• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عید کی نماز عیدگاہ اورمسجد میں پڑھنے کاحکم

استفتاء

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہماری جامعہ رحمانیہ میں جمعہ و پنچ وقتہ نماز  ادا کی جاتی ہے اور مسجد گنجان آباد اور وسط شہر میں واقع ہے، اور محلہ بھی کافی بڑا ہے، قریباً دو ہزار کے قریب اسکو مکان اور دکان لگتی ہیں، اور جمعہ میں مسجد کی دونوں منزلیں بھر جاتی ہیں، اس کے اردگرد اور بھی شہر کی مساجد ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ آیا اس مسجد میں عیدین کی نماز مسجد میں ادا کی جا سکتی ہے یا نہیں؟ ہمارے متولی مسجد میں عیدین کی نماز نہیں ہونے دیتے۔ ان کا کہنا ہے کہ عیدین کی نماز بڑے گراؤنڈ میں پڑ سکتے ہیں جبکہ بازار کے لوگ چاند رات صبح فجر تک کاروبار میں مصروف رہتے ہیں اور فجر کے بعد تھکاوٹ کی وجہ سے جلد سو جاتے ہیں اور عید کی نماز مساجد میں دیر سے ہوتی ہے۔ ہماری مسجد کے امام صاحب کا کہنا ہے کہ ہم مسجد میں عید کی نماز شروع کریں  تاکہ جو مجمع عید کی نماز  کی نماز چھوڑ دیتا ہے وہ عید پڑھ سکے۔ اس کی صورت یہ ہے کہ ہماری فجر کی نماز آخری وقت میں ہوتی ہے، اور اشراق کا وقت داخل ہوتے ہی عید کی نماز ادا کر دی جائے تاکہ بازار والے عید کی نماز ادا کر سکیں۔ فتویٰ دے کر رہنمائی کی جائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عید کی نماز کے بارے میں بہتر طریقہ تو یہ ہے کہ شہر کی آبادی سے باہر نکل کر ایک ہی جگہ عید کی نماز پڑھی جائے تاکہ اسلام اور مسلمانوں کی شان و شوکت کا اظہار ہو، تاہم یہ فرض یا واجب  نہیں صرف سنت ہے۔ اس لیے کسی عذر کی وجہ سے عید کی نماز کی مختلف جماعتیں کرانا اور اسی طرح عید کی نماز شہر کے اندر یا مسجد میں کرنا بھی بلا کراہت کے درست ہے۔ چنانچہ آپ ﷺ کے دور میں بھی بارش کے عذر کی وجہ سے عید کی نماز مسجد میں پڑھی گئی۔

ابن ماجہ(رقم الحدیث: 1313)

عن أبي هريرة رضي الله عنه قال أصاب الناس مطر في يوم عيد على عهد رسول الله صلى الله عليه و سلم فصلى بهم في المسجد.

ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں (ایک مرتبہ) عید کے دن بارش ہو گئی تو آپ ﷺ نے لوگوں کو (عید کی نماز) مسجد میں پڑھائی۔

موجودہ دور میں شہروں کی آبادیاں بہت بڑھ گئی ہیں، جس کی وجہ سے شہر سے باہر عید کی نماز ادا کرنا دشوار ہو گیا ہے، اسی طرح شہر کے اندر سارے ہی لوگ کسی گراؤنڈ میں عید کی نماز ادا کریں یہ بھی ہر جگہ میسر نہیں۔ لہذا موجودہ حالات میں شہر کے اندر کسی گراؤنڈ یا مسجد میں عید کی نماز ادا کرنا بلا کراہت درست ہے اور تقریباً تمام اہل علم کا معمول ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved