- فتوی نمبر: 27-50
- تاریخ: 28 جون 2022
- عنوانات: عبادات > حج و عمرہ کا بیان
استفتاء
دو سال قبل 2020 ء میں والد صاحب کو حج کیلئے تیار کیا ان کے پاس حج کا خرچ نہیں تھا چھوٹے بھائی نے جو کہ پاکستان سے باہر ہے اس نے میرا اور والد صاحب کا سرکاری حج سکیم کا خرچ بڑے بھائی کے اکاؤنٹ میں بھیجا وہ چیک ہم نے جمع کروا یا ہمارا نام سرکاری حج پالیسی میں نکل آیا لیکن کرونا کے باعث حج موقوف ہوگیا حکومت نے پیسے واپس کر دیے اب میرے اور والد صاحب کے پاس حج کے لیے پیسے نہیں ہیں کیا ہم دونوں پر حج فرض ہے یا نہیں؟ چھوٹے بھائی نے بھی حج نہیں کیا۔
وضاحت مطلوب ہے(1) درخواست کس بینک میں جمع کروائی؟ (2) چیک کس نے جمع کرایا؟(3) کیا چھوٹے بھائی نے پیسے بطور قرض دیئے تھے یا اپنی طرف سے ہدیہ دیا تھا؟ (4) واپس ملے پیسوں کا کیا کیا؟
جواب وضاحت: (1) MCB (2) دونوں (والد اور بھائی جنہوں نے حج پر جانا تھا) اکٹھے گئے تھے۔(3) ہدیہ کے طور پر دیئے تھے۔ (4) والد صاحب نے کہا کہ بھائی کو واپس بھیج دو تو ہم نے پیسے بھائی کو واپس بھیج دئیے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ پر اور آپ کے والد صاحب پر حج فرض ہے ۔
در مختار مع رد المحتار(527/3) میں ہے:
ولو وهب الأب لابنه مالا يحج به لم يجب قبوله لأن شرائط الوجوب لا يجب تحصيلها
(قوله ولو وهب الأب لابنه إلخ) وكذا عكسه وحيث لا يجب قبوله مع أنه لا يمن أحدهما على الآخر يعلم حكم الأجنبي بالأولى.
رد المحتار(524/3) میں ہے:
فإن قدر ثم عجز قبل الخروج إلى الحج تقرر دينا في ذمته، فيلزمه الإحجاج، فلو خرج ومات في الطريق لم يجب الإيصاء لأنه لم يؤخر بعد الإيجاب.
مسائل بہشتی زیور(434/1) میں ہے:
اگر کوئی شخص حج کرنے کے لیے کسی کو مال ہبہ کرتا ہے تو اس کا قبول کرنا واجب نہیں خواہ ہبہ کرنے والا اجنبی شخص ہو یا اپنا رشتہ دار ماں باپ بیٹا وغیرہ۔ لیکن اگر اتنا مال کسی نے ہبہ کیا اور اس کو قبول کر لیا تو حج فرض ہو جائے گا۔
معلم الحجاج (صفحہ نمبر:383) میں ہے:
مسئلہ:جس شخص پر حج فرض ہوگیا اور ادا کرنے کا وقت ملا لیکن ادا نہیں کیا اور بعد میں ادا کرنے پر قدرت نہیں رہی عاجز ہو گیا تو اس پر کسی دوسرے سے حج کرانا فرض ہے خواہ اپنی زندگی میں کرائے یا مرنے کے بعد حج کرانے کی وصیت کر جائے اس پر وصیت واجب ہے اور اگر شرائط وجوب حج تو پائے گئے لیکن ادا کرنے کا وقت نہیں ملا یا حج کو جاتے ہوئے راستہ میں مر گیا تو اس کے اوپر سے حج ساقط ہو گیا اور اس پر حج کرانے کی وصیت واجب نہیں ۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved