استفتاء
میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے اوپراتنا کفارہ لازم کر لے کہ بعد میں دے بھی نہ سکے تو کیا حکم ہے؟مثلا کسی نے کہا”اگر ایک نماز قضاء کروں تو پانچ سو روپے کفارہ دوں گا’‘اس کے بعد شروع میں دو تین نمازوں کے قضاء ہونے پر کفارہ دے دیا لیکن نماز اب بھی قضاء ہوجاتی ہے مگر کفارہ نہیں دے پاتا۔
تنقیح:مذکورہ الفاظ ہی زبان سے کہے تھے اور اردو میں کہے تھے اور مذکورہ الفاظ بولتے وقت نیت یہ تھی کہ جب بھی ایک نماز قضاء کروں گا تو پانچ سو روپے کفارہ دوں گا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں ایک مرتبہ نماز قضاء ہونے پر کفارہ ادا کرنا لازم ہو گا اور نذر پوری ہوجائے گی اس کے بعد نماز قضاء ہونے پر کفارہ لازم نہیں ہو گا۔
توجیہ:مذکورہ صورت میں صرف ایک نمازقضاء ہونے پر کفارہ ادا کرنا ہوگا کیونکہ نذر کے الفاظ میں عموم نہیں ہے اور کفارہ کا تکرار نذر کے الفاظ میں عموم یا دوسری نذر ماننے سے آتا ہے جو مذکورہ صورت میں نہیں پایا گیا لہٰذا ایک نماز قضاء ہونے سے کفارہ لازم آئے گا اور نذر پوری ہوجائے گی۔
البحر الرائق ط رشیدیہ(4/ 15)میں ہے:
(قوله ففيها إن وجد الشرط انتهت اليمين) أي في ألفاظ الشرط إن وجد المعلق عليه انحلت اليمين، وحنث وانتهت لأنها غير مقتضية للعموم والتكرار لغة فبوجود الفعل مرة يتم الشرط، ولا يتم بقاء اليمين بدونه، وإذا تم وقع الحنث فلا يتصور الحنث مرة أخرى إلا بيمين أخرى أو بعموم تلك اليمين، ولا عموم.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved