• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

’’آجا میں تجھے طلاق دوں‘‘سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ بیوی نے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کیا تو شوہر نے چار دفعہ کہا ’’آجا ، تجھے میں طلاق دوں‘‘ تو کیا اس سے طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔

توجیہ:

شوہر نے جو جملہ استعمال کیا ہے اس میں شوہر فی الحال طلاق واقع نہیں کررہا بلکہ مستقبل میں طلاق دینے کی پیشکش کر رہا ہے اور ایسے الفاظ سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔

البحر الرائق (3/438) میں ہے:

وليس منه أطلقك بصيغة المضارع إلا إذا غلب استعماله في الحال كما في فتح القدير

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved