• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

امپورٹ میں پیمنٹ کی ادائیگی کا طریقہ کار

استفتاء

HPکی طرف سے چائنہ سے بھی مال کی خریداری کی جاتی ہے اور اس کی پیمنٹ بذریعہ اکاؤنٹ چائنیز کرنسی میں کردی جاتی ہے ،چونکہ بسا اوقات مال کی خریداری بذریعہ ایجنٹ بھی کی جاتی ہے ۔اس لئے HPکی طرف سے چائنہ میں کمپنی کے ایجنٹ کو بذریعہ اکاؤنٹ پیمنٹ کردی جاتی ہے۔بعض اوقات اصل کمپنی کو مال کا آرڈر دینے پر 10فیصد ایڈوانس HPکی طرف سے بذریعہ ایجنٹ ادائیگی کردی جاتی ہےاور بقیہ رقم کی ادائیگی مال مکمل تیار ہونے پر  بذریعہ ایجنٹ متعلقہ کمپنی کو کر دی جاتی ہے۔

کیا  HPکا پیمنٹ کی ادائیگی کا مذکورہ معاملہ شرعادرست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

HPکا کمپنی کو یا کمپنی کے ایجنٹ کو بذریعہ اکاؤنٹ پیمنٹ کرنا جائز ہے ۔نیز اگر معاملہ استصناع کا ہو تو کچھ پیمنٹ

ایڈوانس بھی دی جا سکتی ہے۔

تبیین الحائق(243/5)میں ہے:

كتاب الوكالة… و لان الانسان قد يعجز عن مباشرة التصرفات وعن حفظ ماله فيحتاج الى الاستعانة بغيره اشد الاحتياج فيكون مشروعا دفعا للحرج.

فقہ البیوع(441/1)میں ہے:

ربما يقع تسليم النقود عن طريق التحويل المصرفي(Bank Transfer) وذلك بان يكون لزيد رصيد في حسابه الجاري(Current Account) لدى بنك "الف” ولعمرو رصيد في حسابه الجاري(Current Account) لدى بنك "ب” فيامر زيد بنك "الف” ان یحول مبلغا الى رصيد عمرو في بنك "ب” فحینما يدخل المبلغ في رصيد عمرو في بنك "ب” يعتبر عمرو قابضا تلك النقود. وحقيقته فقها ان بنك "الف” مدين  لزيد بمبلغ رصيد وامره بتحويل المبلغ امر بدفع دينه الذي على البنك الى وكيل عمرو. وبنك "ب” وكيل لعمرو في قبض المبلغ فقبضه نيابة عن عمرو قبض من عمرو حكما. وبهذه الصفة قبض بنك "ب” امانة ثم بخلط البنك هذا المبلغ بامواله الاخرى يصبح مضمونا عليه وينقلب الى قبض ضمان…الخ

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved