• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

آرڈر دینے کا طریقہ کار

استفتاء

HP کی طرف سے فلپس کمپنی کو کچھ عرصہ پہلے بذریعہ فون اشیاء کی خریداری کا آرڈر دیا جاتا تھا لیکن اس میں کئی قباحتیں تھیں جن میں سے ایک قباحت یہ تھی کہ فلپس کمپنی کے نمائندہ کو صحیح طریقہ سے آرڈر سمجھ میں نہ آنے کی وجہ سے مال غلط ڈیلیور ہو جاتا تھا اس لیے اب HP کی طرف سے آرڈر بذریعہ ای میل ارسال کیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار میں HPکو متعلقہ آرڈر کے مطابق مال وصول ہو جاتا ہے۔

کیا HP کا فلپس کمپنی کو بذریعہ ای میل آرڈردینا درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ای میل کے ذریعے خریداری کا آرڈر کرنا شرعاً درست ہے ۔

(۱)            الھدایۃ : (۳/۱۹) میں ہے:

الکتاب کالخطاب و کذا الإرسال۔

(۳)           بدائع الصنائع: (۴/۳۱۹) میں ہے:

وهل ینعقد بصیغة الاستقبال و هی صیغة الامربان یقول المشتری للبائع بع عبدک هذا منی۔ بکذا فیقول البائع بعت، قال أصحابتا رحمهم الله لا ینعقد ما لم یقل المشتری اشتریت،…… ولنا ان قوله بع او اشتر طلب الایجاب و القبول و طلب الایجاب والقبول لایکون ایجابا وقبولاً فلم یوجد الااحد الشطرین فلایتم الرکن… ولان هذه الصیغة مساومة حقیقة فلاتکون ایجابا و قبولاً حقیقة بل هی طلب الایجاب و القبول فلا بد للایجاب والقبول من لفظ آخر یدل علیهما۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved