• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

مسنون سلام کی بجائے Hiیا Helloکہنے کا حکم

استفتاء

بعض لوگ موبائل پر سلام کے بجائےHiیاHello بھیجتے ہیں۔ یہ جائز ہے یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

Hiیا Helloكے الفاظ انگریزی لغت کے مطابق کسی کو متوجہ کرنے کے  لیے استعمال ہوتے ہیں نیز چونکہ مسلمانوں میں بھی اس کا عام  استعمال ہے اس لیے کافروں کے ساتھ مشابہت کا مسئلہ بھی نہیں ہے  لہٰذا ان الفاظ کا استعمال جائز ہے تاہم ان الفاظ کے لکھنے یا بولنے سے سلام کی سنت ادا نہیں ہوتی۔

انٹرنیٹ پر موجود  کیمبرج ڈکشنری میں ہے:

Hello:   exclamation, noun

  1. used when meeting or greeting someone
  2. something that is said at the beginning of a phone conversation
  3. something that is said to attract someone’s attention

Hi: exclamation informal

used as an informal greeting, usually to people who you know

ترجمہ: ہیلو: مخاطب کرنا، اسم

  1. یہ لفظ کسی سے ملاقات یا تہنئہ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
  2. فون پر گفتگو کرتے ہوئے ابتداء میں جو کہا جائے۔
  3. کسی کی توجہ مبذول کروانے کے لیے جو کہا جائے۔

ہائے: بے تکلف مخاطب کرنا

بے تکلف تہنئہ کے لیے استعمال ہوتا  ہے عام طور پر ان لوگوں کے لیے جن کو آپ جانتے ہوں۔

فیروز اللغات میں ہے:

ہیلو۔ (Hello) (انگ۔ا۔ مذکر)

(۱)متوجہ کرنے کا کلمہ (۲) اظہار تعجب کا کلمہ ۔ اخاہ۔ ارے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved