• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

غیر مسلم کو بھائی کہنے کا حکم

  • فتوی نمبر: 28-184
  • تاریخ: 16 جنوری 2023

استفتاء

میں دبئی میں رہتاہوں اور میرے ساتھ ایک آد می کام کرتا ہے جوکہ ہندو ہےکیا میں اسکو بھائی کہہ سکتاہوں؟ اس  کانام ریڈی ہے تو مثلاً میں اس کو ریڈی بھائی  کہہ کر بلا سکتا ہوں یانہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

   اردو میں بھائی  کا لفظ کسی کو مخاطب کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے  لہذا  اس عتبار سے کسی کافر کو بھی بھائی کہا جاسکتا ہے البتہ دلی محبت یا دینی اعتبار سے کسی کافر کو بھائی کہنا جائز نہیں۔

فرہنگ آصفیہ (1/405)میں ہے:

بھائی ۔ہ۔اسم مذکر  (1)۔۔۔۔۔ (2) ایک خطابی لفظ بھی ہے جو برابر والے ایک دوسرے کو کہہ کر بولتے ہیں

عمدة القاری شرح صحيح البخاری(12/ 289)میں ہے:

قوله: (المسلم أخو المسلم)  يعني ‌أخوه ‌في ‌الإسلام، وكل شيئين يكون بينهما اتفاق تطلق عليهما اسم الأخوة

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم               

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved