• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

کیا پینشن ملنے کی نیت سے کسی بیوہ سے نکاح کرنا صدقہ جاریہ ہوگا؟

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں ایک ریٹائرڈ گورنمنٹ پنشر ہوں۔ میری عمر 73 سال ہے، الحمد للہ معقول پینشن ملتی ہے، اڑھائی سال پہلے میری اہلیہ کا انتقال ہوگیا  ہے۔

مجھے دوسرے نکاح کی کوئی خواہش نہیں ہے لیکن اگر میں کسی نادار، دیندار بیوہ سے  اس نیت سے نکاح  کرلوں تاکہ میرے وصال کے بعد میری پینشن اُس کو منتقل  ہوجائے جس سے اس کی اعانت ہوسکے اور باعزت بسر کر سکے تو کیا میرا یہ عمل صدقہ جاریہ  شمار ہوگا؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ عمل پر آپ کو اچھی نیت کا ثواب مل سکتا ہے ، لیکن مذکورہ عمل صدقہ جاریہ نہیں ہے کیونکہ:

  1. فیملی پینشن میت کے زیر کفالت افراد کے لیے حکومت کی طرف سے نیکی وتبرع ہوتی ہے نہ کہ خود میت کی طرف سے۔
  2. آپ سے نکاح کے بعد وہ عورت نادار اور بیوہ نہیں رہے گی بلکہ آپ کی بیوی ہوگی اور بیوی ہونے کی حیثیت سے پینشن لے گی نہ کہ ایک غریب اور نادار ہونے کی حیثیت سے لہٰذا بیوی بن جانے کے بعد یہ عمل صدقہ جاریہ نہ ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved