• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

ولیمہ کرنا کب سنت ہے؟

استفتاء

سوال یہ ہے کہ کیا شادی کے اگلے دن ولیمہ کرنا ضروری ہے یا کبھی بھی ہوسکتا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ولیمہ شادی کے اگلے دن ہی کرنا ضروری نہیں بلکہ  اس کے ایک دن بعد  بھی ہوسکتا ہے البتہ اس کے (دو دن کے) بعد جو ہوگا وہ ولیمہ  شمار نہ ہوگا۔

فتاویٰ عالمگیری (5/343) میں ہے:

ووليمة العرس سنة وفيها مثوبة عظيمة وهي إذا بنى الرجل بامرأته ينبغي أن يدعو الجيران والأقرباء والأصدقاء ويذبح لهم ويصنع لهم طعاما ——- ولا بأس بأن يدعو يومئذ من الغد وبعد الغد ثم ينقطع العرس والوليمة كذا في الظهيرية

فتاویٰ رحیمیہ (8/240) میں ہے:

سوال: ولیمہ کی مدت کب تک ہے؟

جواب: دو روز تک کی دعوت کو ولیمہ کہتے ہیں۔ اس کے بعد دعوت دینے کو دعوتِ ولیمہ نہیں کہتے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved