• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تعلقات کے ذریعے تقرری اور ضمانت

استفتاء

**الیکٹرک میں الیکٹریشن، الیکٹرک اور ہارڈ ویئر سے متعلق سامان مثلاً پنکھے، بجلی کے بٹن، انرجی سیور LED بلب، تار کوائل شپ (ایک خاص قسم کی مہنگی تار) رائونڈشپ تار (خاص قسم کی تار جو بنڈل کی شکل میں ہوتی ہے اور کسٹمر کی ضرورت کے مطابق اس کو بنڈل سے کاٹ کر دی جاتی ہے) وغیرہ کی خریداری کی جاتی ہے۔

** میں ملازمین کی تقرری تعلقات (Refrences) کے ذریعے کی جاتی ہے جس کا طریقہ یہ ہے کہ جب ** کو ملازم کی ضرورت ہو تو کسی با اعتماد شخص کو مطلع کیا جاتا ہے کہ اگر کوئی مناسب اور قابل ملازم مل جائے  تو ** کو مطلع کریں اور اس بات کی وضاحت بھی کر دی جاتی ہے کہ جو ملازم آپ کے توسط سے ** میں آئے گا تو آپ اس ملازم کی ضمانت دیں گے، اگر وہ غلط کام کرے گا اور ** کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا، تو اس نقصان کی حقیقی تلافی آپ سے کروائی جائے گی۔

مذکورہ بالا طریقہ کار کے مطابق ملازمین کی تقرری کرنا کیسا ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

کسی کے تعلق اور توسط کی بنیاد پر ملازمین کی تقرری کرنے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، نیز ضمانت دینے والے شخص سے نقصان کی حقیقی تلافی کروانا شرعاً درست ہے۔

(۱)         قال الله تعالي: (القصص ۲۶):

 ’’ان خير من استأجرت القوي الامين۔‘‘

(۲)         بدائع (۶/۴):

ولوقال ان قتلک فلان أو إن شجک فلان أوان غصبک فلان أو إن بايعت فلانا فأنا ضامن لذلک لان هذه الافعال سبب موجب للضمان۔

(۳)         صحيح مسلم (ص ۱۱۳۶ حديث ۲۶۲۷):

(باب استحباب الشفاعة فيما ليس بحرام) عن ابي موسيٰ قال: کان رسولا اذا اتاه طالب حاجة اقبل علي جلسائه فقال ’’اشفعو فلتوجروا وليقض الله علي لسان نبيه ﷺ ما احب۔

(۵)         فتح القدير (۱۶/۱۶۸):

والحاصل أن جهالة المکفول له تمنع صحة الکفالة مطلقا و جهالة المکفول به لاتمنعها مطلقا وجهالة المکفول عنه في التعليق والاضافة تمتع صحة الکفالة، وفي التنجيزلاتمنع… ولو قال ماغصبک فلان أوسرقک فعلي جاز لانتفائهما۔ (أي لانتفاء جهالة المکفول وجهالة المکفول عنه في التعليق والاضافة)۔

(۶)         البناية: (۸/۴۳۹):

قال: ويجوز تعليق الکفالة بالشروط، مثل أن يقول ما بايعت فلانا فعلي او ماذاب لک عليه فعلي أو ماغصبک فعلي، والاصل فيه قوله تعاليٰ (ولمن جاء به حمل بعيروانا به زعيم) (يوسف: ۷۲) والا جماع منعقد علي صحة ضمان الدرک۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved