• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیم میراث

استفتاء

مرحومہ سید بی بی تقریبا ۴۵ سال قبل فوت ہوچکی اور پیچھے ۴ وارث ایک بیٹا شی محمد اور تین بیٹیاں (صاحب خاتون،نازخاتون اور جان بی بی  )چھوڑے ۔شی محمد نے کہا میں اپنی بہنوں کو کچھ حصہ نہیں دوں گا اگر مر گیا تو سب میری بیٹی کی ملکیت ہوگی ۔کیا شی محمد کے اس قول کا اعتبار ہوگاکہ بہنوں کو کچھ  نہیں ملے گا؟اگر ملے گا تو ان میں سے ایک بہن صاحب خاتون ہے جو کہ ۳۵ سال پہلے فوت ہوچکی ہے  ۔صاحب خاتون جب فات ہوئی پیچھے وارث صرف ایک بیٹا گل محمد چھوڑا۔گل محمد بھی تقریبا ۸ سال قبل فوت ہوچکے ہیں اور ورثاء میں صرف ایک علاتی بھائی امین اور علاتی بہن  چھوڑ چکا ہے۔

وضاحت:صاحب خاتون کے شوہر بعد میں فوت ہوئے اور ورثاء میں دو بیٹے اور ایک بیٹی  چھوڑے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

شی محمد کے اس قول کا اعتبار نہیں ۔سید بی بی کی کل جائیداد کے0 30حصے کیے جائیں گے جن میں بیٹا شی محمد کو120،بیٹی ناز کو 60،بیٹی جان بی بی کو60،امین کو40اور گل محمد کی علاتی بہن کو 20حصے ملیں گے۔

تقسیم کی صورت ساتھ منسلک ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved