• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

تقسیمِ وراثت سے پہلے ایک بھائی فوت ہوگیا، اس کے حصے کی تقسیم کیسے ہوگی؟

استفتاء

والد نے وفات کے وقت  ایک دوکان میراث میں چھوڑی ہے، ورثاء میں ان کی اولاد میں ہم تین بھائی چار بہنیں ایک ہماری والدہ ہے، تقسیم سے قبل ہی ایک بہن اور ایک بھائی نے دوکان میں اپنا حصہ فروخت کردیا۔ باقی ورثاء تقسیم کا سوچ رہے تھے کہ ایک بھائی فوت ہوگیاجو شادی شدہ نہیں تھا۔ سوال یہ ہے کہ اب تقسیم کیسے ہو گی؟تقسیم سے پہلے اپنے حصے فروخت کرنے والے ایک بھائی اور ایک بہن کو فوت شدہ بھائی کے حصہ میں سے  دوبارہ کچھ ملے گا؟ شکریہ

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں جو بہن بھائی دوکان میں سے اپنا حصہ فروخت کر چکے ہیں ان کو بھی اپنے فوت شدہ بھائی کے ترکے میں سے حصہ ملے گا، لہٰذا فوت شدہ بھائی کا دوکان میں جتنا حصہ ہے اس کے 48 حصے کیے جائیں گے جن میں سے والدہ کو 8حصے (یعنی 16.666 فیصد) ملیں گے، اور دونوں بھائیوں میں سے ہر ایک کو 10 حصے (یعنی ہر ایک کو 20.833 فیصد) اور چار بہنوں میں سے ہر ایک کو 5 حصے (یعنی ہر ایک کو 10.416 فیصد)ملیں گے۔تقسیم کی صورت یوں ہوگی:

مسئلہ: 6×8=48

میـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــت

والدہ                       2بھائی                          4بہنیں

******

x8=81                                 5×8=40

10+10                      5+5+5+5

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved