• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

1. اگر بھانجی سے بات کی تو طلاق، پھر بھانجی کو آواز دے دی: 2. بیوی کے کسی کام پر طلاق کو معلق کیا اور بیوی کو علم نہیں تھا پھر بیوی نے وہ کام کرلیا:

استفتاء

ہم میاں بیوی کے درمیان تنازعہ ہوا جس کے بعد میں نے بیوی کی طلاق کو مندرجہ ذیل شرائط کے ساتھ معلق کردیا:

  1. اگر میری اجازت کے بغیر اپنی بہن سے بات کی تو طلاق،
  2. اگر میری اجازت کے بغیر بہن کے گھر گئی تو طلاق،
  3. اگر میری اجازت کے بغیر اپنی بھانجی سے بات کی تو طلاق،
  4. مزید میں نے اپنی والدہ سے کہا کہ ’’میری بیگم کو بتا دیں، اگر وہ اپنے بچے کو اپنے ساتھ اپنی بہن کے گھر لے کر گئی تو طلاق۔

شرائط نمبر 1,2,3۔ تین (3)جون، 2020ء کو لگائیں، جبکہ شرط نمبر 4 ۔ بائیس  (22) جون کو لگائی۔

14 جون 2020ء کو بیگم کو شرط نمبر 1 اور 2 کی اجازت دے دی کہ آپ آج سے اپنی بہن سے بات کرسکتی ہیں اور ان کے گھر بھی جاسکتی ہیں جب چاہیں۔

ایک دفعہ اس کی بہن کے گھر ہمارا بیٹا سیڑھیوں کے پاس موجود تھا اور گرنے کا ڈر تھا جس پر بیگم نے بھانجی کو آواز دی کہ ’’بچے کو پکڑنا‘‘ مگر بھانجی نے یہ آواز نہ سنی اور نہ ہی جواب دیا اور وہ اس بات کا اقرار بھی کرتی ہے۔

22 جون2020ء کو شرط لگانے کے بعد بیگم بچے کو لے کر بہن کے گھر چلی گئی، وہاں جاکر اس کو معلوم ہوا کہ بچے کوساتھ لے جانے پر بھی ایک طلاق کی شرط خاوند نے لگائی تھی۔ میری والدہ نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ اس نے میرا یہ پیغام بیگم تک نہیں پہنچایا تھا۔

اب معلوم یہ کرناہے کہ:

1۔ شرط نمبر 3 کی وجہ سے (یعنی بھانجی سے بات کرنے پر جو کہ بھانجی نے نہ سنی اور نہ ہی جواب دیا) طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟

2۔ شرط نمبر 4 میں بیگم کے بچے کو ساتھ لے جانے پر جو شرط لگائی تھی جوکہ بیگم کو معلوم نہیں تھی یا اس کو بتائی نہیں گئی تھی اور وہ بچے کو لے کر اپنی بہن کے گھر چلی گئی تھی تو اس شرط کی وجہ سے بھی طلاق ہوگئی یا نہیں؟

وضاحت مطلوب ہے کہ:

بیوی نے جب اپنی بھانجی کو آواز دی تو بھانجی نے آواز کیوں نہیں سنی؟ آیا کہ فاصلہ زیادہ تھا یا کوئی اور وجہ تھی؟

جوابِ وضاحت:

بھانجی نے اب بتایا ہے کہ میں نے آواز سنی تھی لیکن میں نے جواب نہیں دیا تھا۔ میں نے پہلے آواز نہ سننے کا اس لیے کہا تھا کہ میری وجہ سے کسی کا نقصان نہ ہوجائے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دونوں شرطیں پائے جانے کی وجہ سے دو رجعی طلاقیں واقع ہوگئی ہیں جن کا حکم یہ ہے کہ عدت کے اندر رجوع ہوسکتا ہے اور عدت کے بعد گواہوں کی موجودگی میں نئے حق مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح  کرکے اکٹھے رہ سکتے ہیں۔

توجیہ:

1۔ شرط نمبر 3میں شوہر کی اجازت کے بغیر بھانجی سے بات کرنے پر طلاق کو معلق کیا گیا تھا۔ جب بیوی نے بھانجی کو آواز دی اور وہ آواز بھانجی نے سن لی تو شرط پائی گئی جس کی وجہ سے ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی۔

2۔ شرط نمبر 4 اگرچہ بیوی کو نہیں بتائی گئی تھی لیکن پھر بھی شرط کے پائے جانے کی وجہ سے ایک مزید رجعی طلاق واقع ہوگئی کیونکہ جس طرح شوہر اگر شرط لگائے بغیر طلاق دے دے تو بیوی کو معلوم ہوئے بغیر بھی طلاق واقع ہوجاتی اسی طرح شرط لگانے کی صورت میں بھی اگر شرط پائی گئی تو طلاق واقع ہوجائے گی اگرچہ بیوی کو شرط کا علم نہ ہو۔

المبسوط للسرخسی (25/9) میں ہے:

ولو حلف لا يكلم فلانا فناداه من بعيد فإن كان بحيث لا يسمع صوته لا يحنث وإن كان بحيث يسمع صوته فهو حانث لأنه يكون مكلما فلانا بإيقاع صوته في أذنه فإذا كان من البعد بحيث لا يسمع لم يوجد ذلك وإذا كان بحيث يسمع فقد أوقع صوته في أذنه وإن لم يفهم لتغافله عنه واشتغاله بغيره

 فيحنث ألا ترى أن الأول يسمى هاذيا والثاني يسمى مناديا له

ہدایہ (385/2 ،باب الایمان فی الطلاق) میں ہے:

و اذا اضافه الى شرط وقع عقيب الشرط مثل ان يقول لامراته ان دخلت الدار فانت طالق

رد المحتار مع در مختار (463/7) میں ہے:

والأصل أن التناقض (لا) يمنع دعوى ما يخفى سببه ك (النسب والطلاق…

قوله: (والطلاق) …. لاستقلال الزوج بذلك بدون علمها.

رد المحتار مع در مختار (503/4) میں ہے:

المعلق كالمنجز

قوله: (لأن المعلق كالمنجز) أي يصير عند وجود شرطه كالمنجز

البحر الرائق میں ہے:

والمعلق بالشرط ينزل عند وجود الشرط كالمنجز

فتاویٰ ہندیہ (470/1) میں ہے:

إذا طلق الرجل امرأته تطليقة رجعية أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضىت بذلك أو لم ترض كذا في الهداية

در مختار (42/5) میں ہے:

وينكح مبانته بما دون الثلاث في العدة وبعدها بالاجماع

ہدایہ (409/2، باب الرجعۃ) میں ہے:

‌‌فصل فيما تحل به المطلقة: "وإذا کان الطلاق بائنا دون الثلاث فله أن يتزوجها في العدة وبعد انقضائها” لأن حل المحلية باق لأن زواله معلق بالطلقة الثالثة فينعدم قبله

وفي فتح القدير تحته: قوله: (لأن زواله) مرجع الضمير الحل وضمير فينعدم للزوال.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved